کرنے اور دھوکہ دینے کے لئے اپنے مسلمان ہونے کا اعلان کرتے ہیں اور فقہی کمیٹی یہ اعلان کرتی ہے کہ مسلمانوں کے ذمہ خواہ وہ حکمراں ہوںیا علمائ، مصنّفین، خطیب ہوں یا داعی، فرض ہے کہ اس گمراہ ٹولے کا سختی سے مقابلہ کریں اور دنیا میںجہاں کہیں اس باطل ٹولے کا وجود نظر آئے اس کا قلع قمع کرنے کے لئے کمر بستہ ہو جائیں۔‘‘
الغرض قادیانیوں کی تکفیر پر اس وقت امت مسلمہ کا اتفاق ہے اور اس کا تعلق صرف پاکستان ہی سے نہیں ہے بلکہ دنیا کے ہر خطے میں رہنے والے مسلمان قادیانیوں سے بیزاری کا اظہار کرتے ہیں اور یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسلامی شعائر استعمال کرنے سے باز آجائیں۔
حضرات گرامی! قادیانیوں کا یہ پروپیگنڈہ قطعاً جھوٹ اور فریب ہے کہ ہندوستان میں ان کا تعاقب پاکستان کی شہ پر کیا جارہا ہے۔ ہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے دینی عقائد کا تعلق کسی خاص علاقے یا ملک سے نہیں ہے اور نہ ہمیں اس سلسلہ میں کسی دوسرے ملک کی سیاست سے کوئی سروکار ہے۔ ہم تو صرف یہ چاہتے ہیں کہ جو لوگ اسلامی حدود وشرائط پر پورے نہیں اترتے۔ وہ اسلام کا نام استعمال کرنا بند کر دیں۔ اگر آج بھی قادیانی اپنے کو غیرمسلم کہنے لگیں تو ہمیں ان کے تعاقب یا تعرّض کی کوئی ضرورت نہ ہوگی۔
مرزاغلام احمد قادیانی کے دعاوی
حضرات گرامی! جماعت احمدیہ کے بانی مرزاغلام احمد قادیانی نے اپنی نبوت اور (مسیح موعود ہونے) کے بڑے بلند بانگ دعوے کئے ہیں۔ مثلاً:
۱… ’’خدا وہ خدا ہے جس نے اپنے رسول کو یعنی اس عاجز کو ہدایت اور دین حق اور تہذیب اخلاق کے ساتھ بھیجا۔‘‘ (اربعین نمبر۳ ص۳۶، خزائن ج۱۷ ص۴۲۶)
۲… ’’سچا خدا وہی خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘
(دافع البلاء ص۱۰،خزائن ج۱۸ ص۲۳۱)
۳… ’’میں رسول بھی ہوںاور نبی بھی ہوں۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۴،خزائن ج۱۸ ص۲۱۱)
۴… ’’نبی کا نام پانے کے لئے میں ہی مخصوص کیاگیا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۳۹۱، خزائن ج۲۲ ص۴۰۶)
۵…
’’انبیاء گرچہ بودہ اند بسے
من بعرفاں نہ کمترم زکسے‘‘
(نزول المسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷)