وضاحت
’’یہ التماس ہے کہ سرکار دولتمدار ایسے خاندان کی نسبت جس کو پچاس سال کے متواتر تجربہ سے ایک وفادار جان نثار خاندان ثابت کر چکی ہے اور جس کی نسبت گورنمنٹ عالیہ کے معزز حکام نے ہمیشہ مستحکم رائے سے چٹھیات میں یہ گواہی دی ہے کہ وہ قدیم سے سرکار انگریزی کی خیرخواہ اور خدمت گزار ہے۔ اس خود کاشتہ پودہ کی نسبت نہایت حزم واحتیاط اور تحقیق وتوجہ سے کام لے اور اپنے ماتحت حکام کو اشارہ فرمائیے کہ وہ بھی اس خاندان کی ثابت شدہ وفاداری اور اخلاص کا لحاظ رکھ کر مجھے اور میری جماعت کو عنایت اور مہربانی کی نظر سے دیکھے۔ ‘‘
(تبلیغ رسالت ج۷ ص۲۰، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۱)
ایک دوسری جگہ لکھتے ہیں: ’’میں ابتدائی عمر سے اس وقت تک تقریباً ساٹھ برس کی عمر تک پہنچا ہوں اپنی زبان اور قلم سے اس اہم کام میں مشغول ہوں تاکہ مسلمانوں کے دلوں کو گورنمنٹ انگلشیہ کی سچی محبت اور خیرخواہی اور ہمدردی کی طرف پھیر دوں اور ان کے بعض کم فہموں کے دلوں سے غلط جہاد وغیرہ کو دور کر دوں جو ان کی دلی صفائی اور مخلصانہ تعلقات سے روکتے ہیں۔‘‘ (تبلیغ رسالت ج۷ ص۱۰، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۱۱)
یہ ہے اس شخص کا کردار جو صلیب توڑنے کا دعویٰ کرتا ہے اور صلیب برداروں کی غلامی میں مرا جاتا ہے۔
آخری بات
اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے کہ جناب نبی کریم حضرت محمدﷺ رہتی دنیا تک کے لئے اﷲ کے آخری نبی ورسول ہیں اور جن وانس کے لئے اسوۂ کامل اور عملی نمونہ ہیں۔ اﷲ کی طرف سے جو دین آپﷺ لے کر آئے ہیں وہ تمام زمانوں اور ملکوں میں بسنے والے سب انسانوں اور جنوں کے لئے کافی ہے۔ اب انسانی زندگی کا کوئی بھی مسئلہ ایسا باقی نہیں رہا جس کا حل نبی کریم خاتم الانبیائﷺ نے نہ بتادیا ہو۔ آپﷺ پر نازل ہونے والی اﷲکی آخری کتاب قرآن مجید تمام تحریفات سے محفوظ کر دی گئی ہے اور اس کی حفاظت بھی اﷲ نے خود اپنے ذمہ لی ہے۔ ’’انا نحن نزلنا الذکر وانا لہ لحافظون (الحجر:۹)‘‘ {ہم نے ہی اس ذکر (قرآن مجید) کو نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کے محافظ بھی ہیں۔}