مرزاقادیانی خدا کی بیوی
قاضی یار محمد قادیانی لکھتے ہیں کہ ’’حضرت مسیح موعود نے ایک موقع پر اپنی یہ کیفیت ظاہر فرمائی کہ کشف کی حالت آپ پر اس طرح طاری ہوئی کہ گویا آپ عورت ہیں اور اﷲتعالیٰ نے رجولیت کی قوت کا اظہار فرمایا۔ سمجھنے والوں کے لئے اشارہ کافی ہے۔‘‘
(ٹریکٹ۳۴؍ اسلامی قربانی ص۱۲، مصنفہ قاضی یار محمد)
لیکن مرزاقادیانی نے یہ نہیں بتایا کہ خدا نے رجولیت کی قوت کا اظہار کس طرف سے فرمایا۔ نعوذ باﷲ! غالباً مرزاقادیانی کو مغالطہ ہوگیا ہوگا۔ مرزاقادیانی کو کشف کے ذریعہ جو کچھ محسوس ہوا وہ شیطانی ہیولہ ہوگا۔ ورنہ اﷲتعالیٰ کی ذات ان عیوب سے پاک وصاف ہے جو مشرکین اس سے منسوب کرتے ہیں۔ ’’سبحان اﷲ عما یشرکون‘‘
مرزاقادیانی کی پیشین گوئیاں
مرزاقادیانی کے نزدیک پیش گوئیوں کی حیثیت
مرزاغلام احمد قادیانی کہتے ہیں: ’’ممکن نہیں کہ خدا کی پیش گوئی میں کوئی تخلف ہو۔‘‘
(چشمہ معرفت ص۸۳، خزائن ج۲۳ص۹۱)
’’ہمارا صدق یا کذب جانچنے کے لئے ہماری پیش گوئی سے بڑھ کر کوئی محک امتحان نہیں۔‘‘ (آئینہ کمالات ص۲۸۸، خزائن ج۵ ص ایضاً)
’’لہٰذا ہم بلکہ ہر دانا انسان یہ کہنے میں حق بجانب ہے کہ جس شخص مدعی الہام کی کوئی پیش گوئی غلط ثابت ہو جائے وہ خدا کا ملہم اور مخاطب نہیں بلکہ مفتری علی اﷲ ہے۔ کیونکہ ممکن نہیں نبیوں کی پیش گوئیاں ٹل جائیں۔‘‘ (کشتی نوح ص۵، خزائن ج۱۹ ص۵)
گویا مرزاقادیانی کا کذب وصدق معلوم کرنے کے لئے پہلا اور سب سے بڑا ثبوت ان کی پیش گوئیاں ہیں۔ چنانچہ ذیل میں ہم مرزا کی چند مشہور پیش گوئیاں پیش کرتے ہیں۔ پیشین گوئیوں کے سلسلے میں مرزا کے بیان کردہ معیار کو سامنے رکھتے ہوئے ناظرین مرزاقادیانی کے صادق یا کاذب ہونے کا خود ہی فیصلہ فرمائیں۔
عبداﷲ آتھم کی موت کی پیش گوئی
مرزاقادیانی نے جب مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کیا تو عیسائیوں سے خوب مناظرہ بازی