محترم عبدالمطلب نے اور آپ کی والدہ محترمہ نے آپ کا نام ’’احمد‘‘ رکھا۔ قرآن مجید میں اور کئی دوسرے ناموں سے بھی اﷲ کے آخری نبی حضرت محمدﷺ کو پکارا گیا ہے۔
یہ بات کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہے کہ مرزاغلام احمدقادیانی کا نام ’’غلام احمد‘‘ ہے نہ کہ ’’احمد‘‘ اور اسی احمد کی نسبت سے قادیانی اپنے آپ کو قادیانی یا مرزائی کہلانے کے بجائے احمدی کہلاتے ہیں۔ یہ کتنا بڑا دھوکہ اور فریب ہے جس میں قادیانی خود مبتلاء ہیں اور دوسروں کو بھی مبتلا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھی اﷲتعالیٰ نے قرآن مجید میں جو آیتیں جناب نبی کریمﷺ کی شان مبارک میں نازل فرمائی ہیں، مرزاقادیانی فرماتے ہیں کہ ان کا مصداق میں ہوں۔ اس کی چند مثالیں ملاحظہ فرمائیں۔
’’وما ارسلنٰک الا رحمۃ للعلمین‘‘ (تذکرہ ص۸۱، ۳۸۵، طبع۳)
’’ورفعنا لک ذکرک‘‘ (تذکرہ ص۹۴، ۲۷۹، طبع۳)
’’یٰسین والقرآن الحکیم انک لمن المرسلین‘‘ (تذکرہ ص۴۷۹)
’’یایہا المدثر قم فانذرو ربک فکبر‘‘ (تذکرہ ص۵۱، طبع۳)
’’قل انما انا بشر مثلکم یوحیٰ الیّ انما الٰہکم الہ واحد‘‘
(تذکرہ ص۲۴۵، ۲۷۸، ۳۶۵، ۴۳۶، ۶۳۹، طبع۳)
’’قل یایہا الناس انی رسول اﷲ الیکم جمیعًا‘‘
(البشریٰ ج۲ ص۵۶، تذکرہ ص۳۵۲، طبع۳)
اس سے بڑھ کر اور کیا جسارت ہوسکتی ہے جس پر ماتم کیا جائے! کاش قادیانی اس پر غور کرتے، لیکن ایسا ممکن نہیں۔ مرزاقادیانی اگر پورے قرآن مجید کے بارے میں بھی فرمادیتے کہ یہ میرے اوپر اترا ہے تو ان سے کیا بعید تھا؟ چہ دلاوراست دزدے کہ بکف چراغ دارد۔ افسوس صد افسوس!
کلمہ کی لفظی اور معنوی تحریف
کہنے کو تو قادیانی یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہمارا کلمہ دیگر مسلمانوں سے جدا نہیں لیکن مسلمانوں کے نزدیک ’’لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ‘‘ کا اقرار ایمان لانے کے لئے کافی ہے جس کا مطلب ہے ’’اﷲ کے سوا کوئی الہٰ نہیں اور حضرت محمدﷺ اﷲ کے رسول