ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
بسم اللہ الرحمن الرحیم حضرات دیوبند کے اخلاق : (1) احقر نے عرض کیا کہ حضرات دیوبند جناب مولانا انور شاہ صاحب و جناب مفتی صاحب و جناب مولوی حسین احمد صاحب رحمہم اللہ سے ریل میں ملاقات ہوئی یہ حضرات کلکتہ سے تشریف لا رہے تھے سب نے حضرت والا کو سلام کہا ہے ( بعد جواب سلام ) فرمایا حضرات دیوبند اپنے آدمیوں سے بہت محبت سے ملتے ہیں - ایک میں ہوں نزا کھرا - ڈارون کی تھیوری پر کلام : (2) فرمایا ـ اکبر حسین صاحب جج الہ آبادی نے ایک نیم نیچری مولوی سے دریافت کیا کہ ڈارون نے تو انسان کی اصل بندر ہونا جس کی تم تقلید کرتے ہو مگر آیتہ قرآنیہ قطعی موجود ہے کہ انسان اول آدم علیہ السلام ہیں اور سب ان کی نسل ہیں - ان مولوی صاحب نے جواب دیا کہ ممکن ہے آیتہ کی توجیہ یہ ہو کہ جو بندر اولا انسان ہوا ہو وہ آدم علیہ السلام ہی ہوں ( فرمایا یہ کتنی بڑی گستاخی ہے کہ آدم علی نبینا و علیہ السلام کو بندر قرار دیں - نعوذ باللہ من ذلک ) اکبر حسین نے کہا یہ بھی ڈارون کے مذہب پر منطبق نہیں ہوتا وہ تو اس کا قائل نہیں ہے کہ اول ایک بندر انسان ہوا تھا وہ تو کہتا ہے کہ بندر کی نوع انسان اس طرح بن گئی کہ کچھ افراد امریکہ میں کچھ افراد افریقہ میں کچھ کہیں - اس کا جواب ان سے نہ بنا - اکبر حسین عقیدت مند آدمی تھے - نو مسلم یافتوں کی بہت خبر لیتے تھے - وہ مجھ سے بہت محبت کرتے تھے - علاوہ اس کے اصل مسئلہ کے متعلق میں کہتا ہوں کہ ڈارون کو تو اس مسئلہ کی اس لئے ضرورت ہوئی کہ وہ صانع عالم کا