ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
واپس کر دیا ہے اور اس سے کہ دیا ہے کہ اگر وہ کہیں کہ لے جاؤ تو ہر گز نہ لانا یہ کہنا کہ مجھ کو دینے کا حکم ہے لینے کا نہیں ـ اللہ تعالی مولویوں کو غناء ظاہری و غناء قلبی عطا فرما دے ـ حضرت حکیم الامت پر ان کے والد محروم کا احسان عظیم : (105) فرمایا والد صاحب نے ہماری تربیت مشائخ کی طرح کی ہے ـ گو فارسی کے سوا زیادہ پڑھے لکھے نہ تھے ـ چنانچہ بچپن سے مجھ کو عربی میں لگایا اور چھوٹے بھائی ( اکبر علی صاحب ) کو انگریزی میں ، ایک مرتبہ تائی صاحبہ نے والد صاحب سے کہا کہ چھوٹا تو انگریزی سے کما کھا لے گا مگر یہ کہاں سے کھائے گا ـ والد صاحب گو ان کا ادب بہت کرتے تھے مگر اس وقت غصہ ہو کر فرمایا یہ تو مجھ کو معلوم نہیں کہ کہاں سے کھائے گا مگر اتنا کہتا ہوں کہ انگریزی پڑھے ہوئے اس کے پیچھے پیچھے پھر گے اور یہ کسی کو منہ بھی نہ لگائے گا بچپن میں ہم کو کبھی دعوت میں نہیں لے گئے کہ دعوت کا انتظار نفس میں پیدا ہو جائے ـ ہم دونوں بھائی اگر کوئی شوخی کرتے تو مجھ کو کچھ نہ کہتے بھائی کو ڈانٹ دیتے اور اس کی وجہ یہ فرماتے یہی چھوٹا سکھلاتا ہے اور جب میں بڑی بڑی کتابیں پڑھنے لگا تو مجھ کو خط میں مولوی صاحب کر کے لکھا کرتے تھے ـ جس سے میں بے حد شرماتا ـ والد صاحب اس زمانہ میں زمین رہن بھی رکھتے تھے ـ میں نے ایک مرتبہ لکھا کہ رہن کا نفع جائز نہیں ہے ـ اسی طرح دوسرے جائز نا جائز امور کے متعلق عرض کرتا رہا ـ آپ چھوڑ دیں ـ ایک مرتبہ والد صاحب نے ایک ہندو سے ( جس سے مراسم تھے ) فرمایا ہمارا ایک لڑکا ہے وہ ہم کو روک ٹوک کرتا ہے ـ وہ تھا سمجھدار اس نے کہا حضرت اگر آپ اس کو نجوم پڑھاتے تو اس پر حق تھا کہ وہ آپ کو مہورت وغیرہ بتلاتا ـ طب پڑھاتے تو طب کی باتیں بتلاتا ـ قانون