ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
ہے ، کیونکہ حق تعالی تو غنی ، ہیں اپنا ہی نقصان کر رہا ہے - پس اس دقیقہ پر نظر کر کے حقوق اللہ در حقیقت حقوق نفس ہیں بخلاف حقوق معاشرت کہ ان کے ترک کرنے سے دوسرے شخص کو نقصان پہنچتا ہے اور حقوق اللہ گو عظمت کے اعتبار سے مقدم ہیں لیکن اہتمام اور احتیاج کی اعتبار سے حقوق العبد ہی مقدم ہے جیسا کہ ابھی مذکور ہوا کہ اللہ تعالی کا حق چھوڑنے سے اللہ تعالی کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا - بے وفا کامل سے وفا دار ناقص بہتر ہے : (40) فرمایا بیوفا کامل سے وفادار ناقص اچھا ہے - ادب کی حقیقت و برکت : (41) فرمایا ـ ادب کی حقیقت راحت رسانی ہے - حتی کہ اگر تعظیم سے راحت ہو تو تعظیم ادب ہے اور اگر ترک تعظیم سے راحت ہو تو ترک تعظیم ادب ہے اور یہ بھی فرمایا ادب سے علوم پڑھتے ہیں ـ اہل اللہ سے ادب کی برکات : (42) فرمایا ہم نے بزرگوں سے سنا ہے کہ اہل اللہ کا ادب کرنے سے علوم باطنہ بڑھتے ہیں - کیونکہ ان کا ادب در حقیقت وہ اللہ تعالی کا ہی ادب ہے اور علوم باطنہ کے بڑھنے سے علوم ظاہری بھی بڑھ جاتا ہے - شرافت نفس کا اثر علوم پر ہے : (43) فرمایا - صحابہ کرام نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ظاہری تعظیم کا اتنا برتاؤ نہیں کیا - جتنی کہ حضورؐ کے ساتھ