ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
کے لئے کرتے ہیں یا طلب مال کے لئے ـ تو یہ بناء رعایت ہی معصیت ہے ـ تیسرا سبب بعض کی نیعت میں شفقت بھی ہے کہ ان کی درخواست پوری نہ کرنے سے کبھی لوگ گمراہ نہ ہو جائیں ـ مگر خوب یاد رکھو کہ یہ بھی مفید نہیں کیونکہ فائدہ تب ہوتا ہے کہ لوگ طالب ہدایت ہوں اور مترود ہوں ـ اور جس سے طالب ہدایت ہوں ان پر اعتماد بھی رکھتے ہیں ـ معاند اور مجادل کو کبھی بھی ہدایت نہیں ہوتی ـ پھر اگر وہ طالب ہیں اور علماء اعتماد پر رکھے ہیں تو علماء کے کہنے پر چلیں ـ خاص مناظرہ ہی پر کیوں اصرار کریں جب کہ وہ مضر ہے اور اگر ضرورت سے علماء مناظرہ ہی کریں تو خلوت میں کریں مجمع کے سامنے نہ کریں ـ مجمع عام میں مناظرہ بہت مضر ہے ـ ایسا اوپر بیان ہوا کہ عوام جہلاء بعض شبہات میں مبتلاء ہو جاتے ہیں ـ اصول کی رعایت نہیں چھوڑنا چاہیے : (196) فرمایا ـ ایک صاحب علم کاندھلہ میں کہنے لگے کہ میں نے ایک مجادل کے مقابلہ میں داڑھی قرآن کی آیت سے ثابت کی ہے وہ آیت یہ ہے لا تا خذ بلحیتی (1) دیکھو اس سے معلوم ہو گیا کہ ہارون علیہ السلام کے داڑھی تھی ـ اس سے مخاطب خاموش ہو گیا ـ میں نے ان سے کہا تم نے قرآن سے وجود ثابت کیا یا وجوب اگر وجود ثابت کرنا تھا تو قرآن کی کیوں بے ادبی کی اپنی داڑھی پکڑ کر دکھا دیتے ـ اس سے وجود ثابت ہو جاتا اور اگر وجوب ثابت کرنا مقصود تھا تو اس آیت سے وجوب تو ثابت نہیں ہوا - اور قرآن سے ہر مسئلہ کو کہاں تک ثابت کرو گے ـ زکوۃ کا چالیسواں حصہ کس جگہ سے ثابت کرو گے عدد رکعات کہاں سے ثابت کرو گے خود قرآن کا قرآن ہونا کہاں سے 1 ـ میری داڑھی کو نہ پکڑ ـ