ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
توکل کا ادب : (212) فرمایا ـ صوفیہ نے لکھا ہے کہ توکل کا ادب یہ ہے کہ متوکل مکان میں کندی کھول کر بیٹھے مگر نظر کنڈی پر نہ رہے کہ اب کوئی آوے گا تو دے جاوے گا ـ نہ کنڈی بند کر کے توکل درست ہے نہ کنڈی پر نظر رکھنا درست ہے ـ بد دماغٰی کرنا نامناسب ہے : ( 213) فرمایا ـ میں نے ایک دفعہ سہارنپور میں کھیرے خریدے وہاں کے کھیرے اچھے ہوتے ہیں ـ جب اسٹیشن میں آیا تو وہ کھیرے میرے سامنے رکھے تھے ایک شخص نے پوچھا کھیرے کیا بھاؤ دو گے میں نے کہا بھائی میں بیچتا نہیں ہوں آدمی کو چاہیے کہ باوجود استغناء کے بد دماغی نہ کرے مثلا کوئی اسی بات سے برا مان جاوے ـ مجاہدہ کی حقیقت : (214) فرمایا مجاہدہ کی حقیقت مخالف نفس ہے اور نفس کی فطرت آزاد پسند ہے ـ پس مناہدہ تقلید ہے سو جس قدر اعمال شرعیہ ہیں ان میں تقلید ہے اور نفس کی حقیقت صوفیہ کے نزدیک ایک جوہر ہے جو داعی الشر ہے ـ آ گے صفات کے اعتبار سے اس کی تین قسمیں ہیں ـ امارہ (1) لوامہ (2) مطمئنہ (3) جہنم اصل میں کافر کے لئے موضوع ہے : (215) فرمایا ـ مسلمان کے لئے جہنم میں بھی ایک خاص اعتبار سے 1 ـ نفس اگر اکثر شر کی خواش کرے اور نادم بھی نہ ہو اس وقت امارہ کہلاتا ہے ـ 2 ـ اور اگر نادم بھی ہونے لگے تو لوامہ کہلاتا ہے ـ 3 ـ اور اکثر خیر کی خواہش کرے مطمئنہ کہلاتا ہے ـ