ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
فرمایا کہ اگر ہم انتقام لیں گے تو پھر اللہ میاں نہ لیں گے ـ آخر وہ شخص مٹ گیا ـ محضورؐ کے دادا صاحب عبدالمطلب کے اونٹ ابرہہ بادشاہ کے فوجیوں نے پکڑ لئے تھے جب حضرت عبدالمطلب اس کے پاس اونٹ لینے تشریف لے گئے تو اس نے پیشانی میں نور محمدی چمکتا ہوا دیکھا تو فریفتہ ہو گیا اور عزت کے ساتھ احوال پوچھا آپ نے فرمایا میرے اونٹ واپس دلوا دو ـ اس نے کہا تعجب ہے ذرا سی بات کی تو فرمائش کی اور کعبہ کے واسطے کچھ نہیں اگر اس کے لئے کہتے تو میں چھوڑ دیتا فرمایا وہ اللہ کا گھر ہے وہ خود کرے گا جو کرنا ہے پھر اللہ میاں نے جو کچھ کیا سب کو معلوم ہے - کانپور میں جامع مسجد سے ملا ہوا ایک صاحب کا گھر تھا ان سے درخواست کی گئی کہ مکان بیع کر دو کبھی راضی نہ ہوئے اور جو کہتے تو دام دوگنے چوگنے ہانکے ـ ایک مرتبہ انہوں نے مکان بنوایا تو ایک کونہ مسجد کا بھی دبا لیا ـ ایک بزرگ نے فرمایا خاموش رہو ـ انشاء اللہ تعالی سارا مکان آوے گا ـ ویسا ہی ہوا چند روز کے بعد کوڑیوں کے مول دے دیا ـ بے مروتی بھی نافع ہے : (315) فرمایا ـ پرانے بزرگوں کے برتاؤ جو دشمنوں سے ہوتے تھے اب وہ دوستوں میں نہیں ہیں ـ میں کہتا ہوں کہ یہ بے مروتی کے دن بھی ایک معنی کر اچھے ہیں کہ سب لوگ تعلقات سے دل برداشتہ ہیں ـ اس اعتبار سے خود یہ زمانہ بھی مصلح ہے ـ ماموں صاحب فرمایا کرتے تھے کہ جب خدا کا فضل ہوتا ہے تو دنیا خود اس شخص کو ترک کر دیتی ہے ـ