ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
دوسرے جملے سے بھی عظمت معلوم ہوتی ہے ـ وکان ذالک علی اللہ یسیرا مطلب یہ ہے کہ گو تم بہت بلند مرتبہ ہو کہ تمہاری سزا کا تصور بھی مشکل ہے مگر اللہ تعالی اس پر بھی قادر ہیں و من یات منکن بفاحشتہ مبینہ سے حضور اقدسؐ کی عظمت ظاہر ہوتی ہے کیونکہ یہاں فاحشہ سے مراد یقینا بدکاری نہیں ہے ـ حضرات انبیاء علیہم السلام کی ازواج میں اس کا احتمال بھی نہیں لقولہ تعالی اطیبات للطیبین الآیہ بلکہ ایذا دینا ہے جناب رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کو تو گویا حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ایذاء دینا ایسا برا ہے کہ اس کے لئے وہ لفظ ذکر کیا جو بدکاری کے لئے اختیار کیا جاتا ہے - تو اس میں حضرت کی شان اور عظمت کا پتہ لگا اور مبینہ بمعنی متبینہ ہے باب تفعیل کبھی معنی میں تفعل کے آ جاتا ہے مگر صیغہ تفعیل کا اختیار کرنا جو مفعول بہ کو مقتضی ہے یعنی مبینتہ نفسہا اس میں مبالغہ ہے جس سے حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان کا اظہار فرمایا ہے کہ حضرت کا ایذا دینا ایسا برا فعل ہے کہ وہ اپنی برائی کو خود ظاہر کر رہا ہے ـ اس کے ظاہر کرنے کے لئے خود کافی ہے جیسے کہتے ہیں آفتاب آمد دلیل آفتاب '' حضرات اساتذہ کی برکت : (60) فرمایا ـ مولوی عبدالحی صاحبؒ حیدر آباد سے آئے ہیں ( یہ مولانا احمد علی صاحب محدث سہارنپوری کے پوتے ہیں وہاں عربی کے پروفیسر ہیں ) میں نے ایک بار ان سے ذکر کیا کہ میں نے صرف درسی کتابیں دیکھی ہیں اور کتابیں نہیں دیکھیں الا بعض مقامات بضرورت وقتیہ - تو انہوں نے تعجب سے کہا کہ میں سمجھتا تھا کہ کم از کم ہزار کتابیں تو ضرور دیکھی ہوں گی اھ یہ سب حضرات اساتذہ کی برکت ہے کہ ضروری چیزیں کان میں اتنی پڑ گئیں - جس