ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
اتفاق کی تدبیر : (54) فرمایا ! واعتصموا بحبل اللہ جمیعا ( ال عمران آیت 103) (1) میں محض فائدہ جمیعا نہیں ہے - بلکہ بحبل اللہ محض فائدہ ہے اس لئے براہ راست اتفاق کے لئے فریقین کو کہنا فضول ہے - بلکہ دونوں کو حق پر جمع کرنا اعتصام بحبل اللہ ہے یہ اتفاق کی تدبیر ہے - یعنی اول سچے جھوٹے کی تحقیق کر کے جھوٹے کو حق کی طرف لایا جاوے اور حق والے کو کچھ نہ کہا جاوے یہ اجتماع خاص مقصود ہے نہ کہ مطلق اجتماع - تمام شبہات و وساوس کا علاج : (55) فرمایا محبت و خشیت تمام شبہات و وساوس کا مانع ہے جس کی محبت یا جس کی عظمت دل میں ہوتی ہے اس کے احکام میں شبہات پیدا نہیں ہوتے اور اس زمانہ میں ضعف طبائع کے سبب خشیت کی نسبت محبت زیادہ نافع ہے - پس حق تعالی کی محبت پیدا کرنا چاہیے اور اس کا سہل طریق یہ ہے کہ اہل محبت کی صحبت اختیار کی جاوے - احکام شرائع میں حکمتیں تلاش کرنا انکار نبوت کے مرادف ہے : (56) فرمایا مجھ سے ایک وکیل نے پوچھا نمازیں پانچ کیوں مقرر ہوئیں ؟ میں نے کہا تمہاری ناک منہ پر کیوں ہے پشت پر کیوں نہیں ؟ اس نے جواب دیا کہ اگر پشت پر ہوتی تو بد زیب ہوتی - میں نے کہا بالکل غلط ! اگر سب 1 ـ اور مضبوط پکڑے رہو اللہ تعالی کے سلسلہ کو اس طور پر کہ باہم سب متفق بھی رہو -