ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
ہے ایک دفعہ وہ خود بیمار ہو گیا اور اس کو مردے بکثرت نظر آنے لگے تو وہ یہ سمجھا کہ یہ وہی مردے ہیں جن کی جا نمازیں لی ہیں ـ پھر وہ لوگوں سے خود کہنے لگا کہ میں نہیں لیتا ـ پھر لوگوں نے یہاں جا نماز لانا ہی بند کر دیا ـ جنازہ پڑھانے کے لئے جا نماز ضروری نہیں : (177) فرمایا ایک مرتبہ نو عمری کے زمانہ میں قصبہ کیرانہ گیا ایک جنازہ پڑھانے کا اتفاق ہوا ـ میں نے پوچھ لیا جا نماز کہاں ہے تو ایک آدمی بولا کہ بس تو پھر ہم لوگوں کے لئے ایک تھان کی ضرورت ہو گی مطلب یہ تھا کہ اگر امام کے لئے جا نماز کی ضرورت ہے تو مقتدیوں کے لئے بھی ضرورت ہو گی ـ اور تھان کے بغیر کام نہ چلے گا ـ میں شرمندہ ہوا اور سبق ملا ـ کٹوری کی رسم : ( 178) فرمایا ـ یہاں کے لوگ بہت ہوشیار ہیں ـ ایک مرتبہ حجاموں نے جمع ہو کر ایک حجام کے واسطے مجھ سے کہلا بھیجا کہ ہم کو یہاں رہنے دو گے یا نہیں ـ میں نے کہا یہ کیوں کہا ایک شخص نے عقیقہ میں کٹوری کی آمدنی ہم کو دے کر واپس لے لی کہ مولوی صاحب نے منع کیا ہے ـ میں نے کہا یہ میں نے نہیں کیا کہ دیکر واپس کر لو ـ البتہ یہ کہتا ہوں کہ کٹوری کی رسم مت کرو اپنے گھر سے دو ـ حضرات سادات و بنی ہاشم کو زکوۃ حرام ہونے میں حکمت : (179) فرمایا - حضرت سادات و بنی ہاشم کے واسطے زکوۃ حرام کر دی گئی ـ اس میں بڑی دینی مصلحت ہے ـ مگر اب لوگوں نے اس کے جائز کر نے کی کوشش کی ہے - ابو عصمہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں