ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
ثابت ہے ـ کہنے لگے کونسی حدیث میں ضرورت آئی ہے ـ میں نے کہا کہ حدیث میں ہے کہ دو جنازے حضورؐ کے سامنے سے گذرے اور صحابہ رضی اللہ عنہم نے ایک کی مدح کی ایک کی مذمت آپ نے دونوں پر فرمایا قد و جبت (1) آ گے وجبت کی تفسیر جنت اور نار سے اور اس کی وجہ یہ فرمائی کہ انتم شہداء اللہ فی الارض (2) اتنا تو حدیث سے ثابت ہے - اب آپ چل کر جامع مسجد کے دروازہ پر کھڑے ہو کر ان بزرگوں کی نسبت دریافت کریں تو ہر شخص ان کا بزرگ ہونا بیان کرے گا ـ تو اس حدیث سے ثابت ہو گیا کہ یہ اولیاء ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کے قول کی توجیہ کرتے ہیں ـ بدعتی کی قسمیں : ( 51) فرمایا ـ بدعتی دو قسم کے ہوتے ہیں ایک مخلص یعنی باعتبار نیت کے نہ کہ باعتبار اعتقاد کے دوسرے معاند (3) و بد دین اسی طرح غیر مقلد دو قسم پر ہیں مخلص یا بالمعنی المذکور و بد دین ـ لوگوں کی تین قسمیں : (52) فرمایا لوگ تین قسم کے ہیں ایک کامل العقل دوسرے ناقص العقل ـ تیسرے فاقد العقل ـ پہلا شخص مکلف کامل ہے - دوسرے مکلف ناقص اور اسی کے تحت میں وہ شخص داخل ہے جس نے اپنے لڑکوں کو وصیت کی تھی کہ مجھ کو جلا کر راکھ کر کے اڑا دینا اور یہ بھی کہا تھا ـ لئمن قدر اللہ علی الخ تیسری قسم مکلف ہی نہیں ـ 1 ـ واجب ہو چکی ہے ـ 2 ـ تم زمین پر اللہ تعالی کے گواہ ہو ـ 3 ـ دشمن