ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
دھلی میں حضرت حکیم الامت کے وعظ کا حال : (202) فرمایا ـ اڈا نوپل کے فتح کے زمانہ میں دہلی میں وعظ ہوا ـ لوگوں کو بہت ہی صدمہ تھا بعض خطوط بھی آئے جس میں یہ لکھا تھا کہ اب تو نعوذ باللہ اللہ میاں بھی تثلیث والوں کی حمایت کر نے لگے ، میں نے وعظ میں ان سب شبہات کے جوابات دیئے ـ پھر اعلان کیا کہ اگر کسی کو کوئی شبہ ہو تو دریافت کر لے پیچھے شکایت نہ کرنا کہ ہمارا شبہ حل نہ ہوا ـ ایک ولایتی طالب علم کھڑے ہوئے کہا کہ میں کچھ پوچھنا چاپتا ہوں میں نے کہا کہیے ـ کہنے لگے کہ وعدہ ہے (1) ان الاوض یرثہا عبادی الصالحون ( الانبیاء آیت 105) پھر اس کے خلاف کیوں ہوا ـ میں نے کہا کہ بتلاؤ کہ باعتبار جہت کے یہ قضیہ کون قسم ہے کیا ضروریہ یا دائمہ ہے یا مطلقہ عامہ ـ کہا بس میں سمجھ گیا ـ فنون کا واقف حقیقت کو جلد سمجھ جاتا ہے اور وہ تو ذہین بھی معلوم ہوتے تھے ـ عورت کی آواز سے بچنا چاہیے : (203) فرمایا ـ عورت کی آواز سے حتی الامکان بچنا چاہیے خصوصا اس کے رونے کی آواز سے ـ میرے ایک رشتہ دار قتل کر دئیے گئے تھے میں ان کے کفن دفن کا منتظم تھا ـ بہت سخت حادثہ تھا ـ مجھ کو رونا کم آتا ہے مگر اس وقت دو ایک آنسو آ ئے ـ میں جب دفن سے فارغ ہو کر مکان پر آیا دیلیز میں بیٹھا تھا کہ عورتوں کے رونے کی آواز سنی تو بس اسی وقت سے اختلاج قلب کا دورہ شروع ہو گیا کہ جان کا بچنا مشکل ہو گیا ـ وطن پہنچ کر بہت بیمار ہو گیا ـ باہر سے ایک حکیم صاحب اتفاق سے آ گئے ـ میں نے ان کے پاس اپنا قار ورہ بھیجا لیجانے 1 ـ اس زمین ( جنت ) کے مالک میرے نیک بندے ہوں گے