ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
تمیز نہیں کہ دلیل کس کو کہتے ہیں ـ ان لوگوں نے نظیر کا نام دلیل رکھا ہے ـ ایک انگریزی خواں رئیس نے ریاست رامپور میں مجھ سے پوچھا کہ معراج کے وقوع کی دلیل کیا ہے ـ میں نے کہا دلیل یہ ہے ـ کہ وہ فی نفسہ ممکن ہے ـ پھر مخبر صادق نے اس کے وقوع کی خبر دی ہے ـ بس یہی دلیل ہے کہا کیا کوئی اور بھی آسمانوں پر گیا ہے ـ دیکھیے وہی نظیر کا سوال کیا ان کے نزدیک دلیل وہ تھی کیونکہ وہ نظیر کو دلیل سمجھے ہوئے تھے ـ میں نے جواب دیا جس کا حاصل یہ تھا کہ اس اصل پر اس دوسرے کا آسمان پر جانا بھی تب ثابت ہو گا جب اس سے پہلے تیسرا گیا ہوا پھر تیسرے کے بابت آ گے چوتھے کے بابت بھی یہی سوال ہوگا تو اس سے کیا ثابت ہوا کہنے لگے اس سے تو تسلی نہیں ہوتی ـ میں نے کہا اب تسلی کا صرف یہ ایک طریق باقی ہے کہ میں خود یہاں سے بیٹھا ہوا اوچکوں اور چھت پھٹ جاوے اور میں ازا ہوا چلا جاؤں سو یہ میری قدرت سے باہر ہے ـ ان لوگوں کا یہ علم ہے ـ امراض باطنہ کا تجسس بغرض اصلاح ہے : (218) فرمایا ـ مشائخ جو طالبین کے امراض باطنہ کا تجسس کرتے ہیں یہ لا تجسسوا میں داخل نہیں ـ تجسس وہ منع ہے جو بغرض فساد ہو اور یہ تجسس بغرض اصلاح ہے جیسے طبیب جسمانی امراض کا تجسس کرتا ہے اس سے بعض علماء کے اعتراض کا جواب ہو گیا ـ انسپکٹر پولیس کے سوالات کے جوابات : (219) فرمایا ـ جس زمانہ میں کانپور میں مچھلی بازار کی مسجد کا قصہ ہو رہا تھا اور میں ہر سوال کے جواب میں شورش سے روکتا تھا اس زمانہ میں اوپر سے