ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
یہ ہے کہ تمہارا نفس سماع کی طرف مائل ہے یا نہیں کہا ہاں ـ میں نے کہا اب بتلاؤ کہ مجاہدہ تم کرتے ہو یا ہم ـ صوفی ہم ہوئے کہ جی چاہتا ہے مگر نہیں سنتے یا تم کو جب دل چاہا سن لیا ـ انہوں نے کہا یہ مسئلہ آج میری سمجھ میں آ گیا پھر انہوں نے میرے سامنے توبہ کر لی تھی ( فرمایا ) ایک اور اس کے متلق قصہ ہے کہ ایک میرے مزیز نماز تہجد تلاوت قرآن سب کچھ کرنے لگے تھے مگر ایک جگہ بڑے عہدہ پر گئے وہاں سماع کی مجلسیں بہت ہوتی تھیں ان کے عہدہ کے سبب ان کو بھی بلاتے تھے اور یہ چلے جاتے تھے سو وہ کہتے تھے کہ میں نے سماع کا یہ اثر دیکھا کہ پہلے جو ذوق و شوق نماز و قرآن میں اس کے قبل ہوتا تھا وہ سماع کے بعد نہیں رہا اس سے مجھ کو معلوم ہوا کہ یہ مضر ہے ـ خاوند کی محبت کا تعویذ کرانے میں تفصیل : (186) ایک شخص نے محبت کے تعویذ کی درخواست کی فرمایا کہ عورت اگر خاوند کی محبت کا تعویذ کرے اس میں تفصیل ہے وہ یہ کہ اگر اتنی محبت مطلوب ہے کہ اس کے حقوق ادا کرنے لگے تو یہ جائز ہے اور اگر اس سے زیادہ کے لئے تعویذ مانگے تو حرام ہے ، کیونکہ تعویذ سے ایک گو نہ جبر ہوتا ہے اور جبر واجب میں جائز ہے اور غیر واجب میں منع ہے اور یہی فقہا کی مراد ہے جہاں ایسے تعویذ کو حرام فرمایا ہے گو اس بناء کی تصریح نہیں مگر قواعد سے معلوم ہوتا ہے ـ محقق کو سب علوم پر نظر کی ضرورت ہے ـ اسی واسطے شاہ ولی اللہ صاحبؒ نے فرمایا ہے کہ تعلق اس شخص سے رکھو جو صوفی اور محدث اور فقیہ سب ہو تینوں میں کمال رکھتا ہو ـ