ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
کی ناک پشت ہی پر ہوا کرتی تو ہرگز بری نہ لگتی بس چپ رہ گیا - اس باب میں حضرت مجدد صاحبؒ نے خوب فرمایا ہے کہ احکام وشرائع میں حکمتیں تلاش کرنا انکار نبوت کا مرداف ہے میں کہتا ہوں کہ اگر علم لدنی کے طور پر کسی کو احکام کی حکمتیں منجانب اللہ معلوم ہو جائیں تو وہ دوسری بات ہے - خود حکمتیں تلاش کرنا یہ بیشک مشابہ انکار نبوت کے ہے - کیونکہ اگر نبوت کا کامل اعتقاد ہے تو پھر چون و چرا کیسا - نیز یہ فضل خاص علم اسرار کا انقیاد سے ہوتا ہے نہ کہ تدابیر و خوض و فکر سے - طریق و صول الی اللہ : (57) فرمایا و صول الی اللہ تعالی پر عمل کرنے سے ہوتا ہے بزرگوں کے تصرف سے وصول نہیں ہو سکتا - اور وصول الی اللہ تعالی کی حقیقت یہ ہے تعلق حجاب است و بیجا صلی چو پیوند با بگسلی واصلی تعلقات غیراللہ حجاب اور لا حاصل ہیں - جب ان تعلقات کو قطع کر لو گے تو تم واصل ہو جاؤ گے اور یہ تعلق حق تعالی کے ساتھ ایسا ہو کہ دوسرے تعلق اس کے سامنے کالعدم ہو جاویں - اسی کو وصول کہتے ہیں اور اس وصول میں ترقی بھی ہوتی رہتی ہے - مثلا محبت اللہ تعالی دوسروں کی نسبت یوما فیوما زیادہ ہوتی ہے - اسی طرح خوف اللہ تعالی کا اسے دوسروں کی نسبت زائد ہوتا رہے اور اس ترقی میں روزانہ نشوونما ہوتا ہے مگر محسوس نہیں ہوتا بالخصوص وہ ترقی جو شیخ کے قرب میں حاصل ہو وہ اس وقت کم محسوس ہوتی ہے لیکن شیخ سے بعد ہونے پر اس میں بین فرق محسوس ہوتا ہے -