ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
مسائل کی دقیق غلطی میں عوام الناس معذور ہیں : (242) فرمایا ـ جن مسائل کی غلطی دقیق ہے اس میں عوام الناس تو معذور ہوں گے ان کو کچھ گناہ نہ ہو گا اہل فتوی کی گردن نپے گی ـ یہی حدیث سے بھی معلوم ہوتا ہے (1) من افتی بغیر علم فانما اثمہ علی من افتاہ ـ اس حصر سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ عوام کو کچھ گناہ نہ ہو گا ـ مسائل کی دو قسمیں : (243) فرمایا ـ کانپور میں محلہ فٹضلگنج میں ایک دفعہ میرا وعظ ہوا وہاں بہت غیر مقلدین رہتے ہیں ـ میں نے وعظ میں کہا کہ مسائل دو طرح کے ہیں منصوصہ اور غیر منصوصہ ، سو غیر منصوصہ میں ظاہر ہے کہ رائے کا ہی اتباع کرو گے اور اپنی رائے سے بڑے کی رائے زیادہ قابل اتباع ہے ـ اور یہاں سوائے امام ابو حنیفہ کے دوسرے مذاہب کے فتاوی مل نہیں سکتے تو لامحالا ان مسائل میں امام صاحب کا اتباع کرو گے اور ایسا ہی کرتے بھی ہو تم زیادہ مسائل میں عملا حنفی ہوئے اور اعتبار اکثر ہی کا ہوتا ہے تو اس اعتبار سے تم عملا حنفی ہو گے تو پھر اپنے کو حنفی ہی کیوں نہیں کہتے کہ جھگڑا فساد بھی نہ ہو البتہ شاید تم کو یہ شبہ ہو کہ اس صورت میں تو حنفی کہنے میں لوگوں کو دھوکہ ہو گا شاید یہ بھی متعارف حنفی ہیں یعنی فی جمیع المسائل تو ہم اور دوسرے حنفیوں میں فرق ہی نہ رہا سو فرق میں بتلائے دیتا ہوں وہ یہ کہ حنفی کی دو قسم ہو جائے گی ایک نمبر اول یعنی فی جمیع المسائل وہ تو ہم ہوئے ـ دوسرے نمبر دوم فی اکثر 1 ـ جس شخص نے بغیر علم کے فتوی دیا تو اس کا گناہ فتوی دینے والے پر ہے ـ