ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
دفع کرنے کے واسطے ہر دیکھی چیز کا تصور کافی ہو سکے ، جی خیال جم سکے ـ لیکن ان سب خیالات میں سے شیخ کا تصور ہے کہ وہ محبوب ہونے کی وجہ سے ذہن میں زیادہ جمے گا - اور اس لئے دفع خیالات ہیں زیادہ مؤثر ہو گا تو وہ مقصود بالذات نہ ہوا مقصود بالغیر ہوا - اس لئے جب یہ غرض حاصل ہو جاوے تو شیخ کا تصور بھی دل سے نکال دے - اور صرف ذات حق کی طرف متوجہ ہو جاوے پھر احیانا اگر خیالات آ جاویں تو پھر شیخ کا تصور کر لے - جب خیالات دفع ہو جاویں - پھر ذات حق کی حق طرف متوجہ ہو جاوے کیونکہ مقصود حقیقت یہی ہے - تصور شیخ کی مثال (2) فرمایا کہ اس کی مثال مکان میں جھاڑو دینے کی سی ہے مکان کے صاف کر نے کی دو صورتیں ہیں - ایک یہ کہ ایک ایک تنکا اٹھا اٹھا کر باہر پھینکا جائے - اس میں جو کلفت ہے وہ ظاہر ہے ، دوسرا یہ کہ تنکوں کو ایک جگہ جمع کیا جاوے - جب سب مجتمع ہو جاویں تو سب کو اٹھا کر باہر پھینکدے بس یہی دوسری صورت تصور شیخ ہے کہ سب تصورات کو ایک تصور میں جمع کر کے جب یکسوئی حاصل ہو جائے تو اس کو بھی ترک کر دیا جاوے ـ مقاصد تصوف کا خلاصہ : (3) فرمایا کہ مقاصد تصوف کا خلاصہ صرف دو چیزیں ہیں طاعت و ذکر - ذکر کو قلب کی یکسوئی میں خاص دخل ہے اور خود ایک ہی شغل ہے - اس لئے کبھی یک سوئی حاصل کرنے کے لئے قلب پر بھی ذکر کا تصور کیا جاتا ہے - اور تصور شیخ اسی یکسوئی میں دخل ہے - تصور شیخ سے یکسوئی حاصل ہو جاتی ہے