ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
لاتے ـ اتفاق سے ایک بار حضرت میانجیو صاحب یہاں تشریف لائے ہوئے تھے - یہاں ایک خاندان تھا جن کی معافی جائیداد ضبط ہو گئی تھی وہ لوگ حضرت میاں جی صاحب کی خدمت میں حاضر ہوئے کہ حضرت دعا کر دیجئے کہ ہماری معافی وا گذاشت ہو جاوے - فرمایا میرے حاجی کو نشست کی تکلیف ہے تم وعدہ کرو کہ ان کے واسطے ایک سہ دری بنا دیں گے ـ انہوں نے کہا بہت بہتر ـ آپ نے فرمایا ہم دعا کریں گے تم کوشش کرو ـ چنانچہ درخواست وغیرہ گذرائی کچھ دن کے بعد وکیل نے نجی طور پر خبر دی کہ معافی و گذاشت ہو گئی ـ لوگ حاضر ہوئے اور کہا حضرت معافی وا گذاشت ہو گئی ـ حضرت نے فرمایا وعدہ بھی یاد ہے - کہا ہاں یاد ہے مگر حضرت پورے مصارف برداشت کرنے کی تو ہمت نہیں ـ نصف سہ دری پیش کریں گے ـ حضرت نے فرمایا نصف ہی سہی جب ضابطہ کی اطلاع آئی تو معلوم ہوا کہ تاحیات معاف ہوئی ہے - پھر لوگ دوڑے آئے اور عرض کیا کہ حضرت تاحیات معاف ہوئی ہے ـ آپ نے فرمایا تم ہی نے تو نصف کہا تھا نصف ہی رہ گیا ـ پھر بہت عرض کیا کہ ہم سب بنوادیں گے دعا کر دیجئے حضرت نے فرمایا اب نہیں ہو سکتا بس اسی طرح سہ دری تیار ہوئی ـ کرامت حضرت مولانا سید اسمٰعیل شہد رحمتہ اللہ : ( 138) فرمایا مولانا اسمعیل صاحب شہید رحمتہ اللہ علیہ سفر حج کے لئے جہاز پر سوار ہوئے راستہ میں شیریں پانی جو پینے کے لئے تھا وہ ختم ہو گیا ـ لوگوں نے عرض کیا کہ حضرت دعا فرما دیجئے کہ کہیں سے پانی مل جاوے ( مثلا راستہ میں کوئی جہاز مل جاوے جس سے پانی لے سکیں ) فرمایا ہماری دعا تو بدون شیرینی نہیں چپکتی ـ لوگوں نے شیرینی کا وعدہ کیا ـ آپ نے دعا فرمائی تھوڑی