ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
مخالف مدعی تقدس کے اعتراض کا جواب : (289) فرمایا - کم ہمتی کے سبب فضائل کے تحصیل کا اہتمام مجھ میں بہت کم ہے ـ ایک مخالف مدعی تقدس کا یہی تو مجھ پر اعتراض تھا کہ فضائل کا اہتمام نہیں ہے ـ مگر خدا تعالی کی توفیق سے ضروریات تو برابر ادا ہو رہے ہیں ـ فرئض و سنن نہیں چھوٹتے ـ البتہ روزہ نفل نماز نفل زیادہ نہیں کرتا ـ غرض فرائض و سنن کا تو اہتمام کرتا ہوں نوافل کا اہتمام زیادہ نہیں ہے ـ کبھی بیٹھ کے پڑھ لی کبھی کھڑے ہو کر پڑھ لی ـ اللہ تعالی ایسا پیر بھی نہ دے جو فضائل کی تو ترغیب دے مگر معاصی سے نہ بچاوے - بس ایسے پیر سے مرید ہو جیسے امام ابو حنیفہ ؒ ، امام ابو یوسف صاحبؒ کے شیخ تھے ـ ایک مرتبہ دونوں حضرات سفر میں سانڈنی پر سوار جا رہے تھے ـ فجر کی نماز کے وقت سانڈنی کی سبک رفتاری سے غنودگی طاری ہو گئی ـ آنکھ کھلی تو وقت تنگ ہو گیا تھا اتر کر جلدی سے نماز پڑھی ـ امام صاحب نے ابو یوسف صاحب کو امام بنایا انہوں نے سنن سب چھوڑ دیں ـ اور راوی نے اس میں شبہ بیان کیا کہ شاید واجبات بھی ترکی کر دیئے مگر دل دل خائف تھے کہ شاید امام صاحبؒ اس اختصار پر نا خوش ہوں لیکن بعد فراغت امام صاحب نے خوش ہو کر فرمایا صار یعقوبنا فقیہا ـ جو وقت کی نزاکت کا خیال نہ کرے وہ بھی کوئی بزرگ ہے ـ ایک صاحب نے بیان کیا کہ ایک مرتبہ ہم لوگ بہلی میں سوار جا رہے تھے مغرب تک پہنچنا تھا ـ ہمارے ساتھ ایک بزرگ بھی تھے ان کا معمول تھا کہ وہ ظہر سے عصر تک وظیفہ پڑھا کرتے تھے وہ ظہر پڑھ کر بیٹھ گئے اور وظیفہ شروع کر دیا سخت مشکل پیش آئی مگر صبر کرنا پڑا ـ