ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
کے مجموعے سے عمل مکمل ہو جائے گا - فرمایا کہ ایک بزرگ فرماتے ہیں متشبہ بالصوفیہ کی بھی تعظیم کرنا چاہیے کیونکہ وہ اگرچہ ریا کار ہے مگر اس نے جب یہ لباس پسند کیا تو ظاہر ہے کہ اس نے صوفیہ کرامؒ کو اچھا ہی سمجھ کر ان کا سا ملبوس اختیار کیا - اور اچھوں کو اچھا سمھنا ظاہر ہے کہ قدر کی چیز ہے اس لئے اس کی تعظیم کرنا چاہیے - مجاہدہ سے اخلاق جبلہ نہیں بدلتے : (45) فرمایا مجاہدہ سے اخلاق جبلیہ نہیں بدلتے البتہ مجاہدہ کے بعد ان کے مقتضاء پر عمل کرنا یا نہ کرنا آسان ہو جاتا ہے اور تکرار مقاومت سے تقاضا بھی کمزور ہو جاتا ہے - حتی کہ جانوروں کے امور جبلہ بھی اس درجہ میں بدل جاتے ہیں - جیسے کلب معلم حالانکہ گوشت خوری اس کی عادت میں ہے - مگر تعلیم سے وہ اس کو ترک دیتا ہے - اسی لئے حدیث شریف میں ہے - اذا سمعتم برجل زال عن جبلتہ فلا تصد قوہ ( یعنی جب تم یہ سنو کہ کسی شخص کی جبلت بدل گئی تو اس کی تصدیق نہ کرو ) نیچریوں کے دل میں عظمت دین نہیں ہوتی ہے اور بڑی چیز یہی ہے چنانچہ اعمال کو اتنی اہمیت نہیں جتنی عظمت دین کی اہمیت ہے اور یہ مرض عظمت کی کمی کا متعدی ہے نیچریوں کی مجالست سے فورا اس کا تعدیہ ہوتا ہے اور علاج اس مرض کا مجالست ہے عظمت کرنے والوں کی - علماء سے انقیاد نہ کرنے کا سبب : (46) فرمایا - اکثر لوگوں میں اہل علم کا انقیاد نہ ہونا حسد یا کبر کی بناء پر ہوتا ہے - ورنہ اگر اہل علم کی بد عملی سے نفرت ہوتی ہے تو اطباء کی بد