ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
فلعک باخع نفسک علی اثارھم ان لم یؤمنوا ـ یہ نہیں فرمایا علی ضربھم دشتمھم اھل کمال کی علامت : (115) فرمایا میں کسی شخص میں اگر زینت کا اہتمام دیکھتا ہوں فورا معلوم کر لیتا ہوں کہ یہ اندر سے خالی ہے اسی واسطے بنتا ہے ورنہ اہل کمال کو اس سے استغناء ہوتا ہے ـ ایک ہندو لیکچرار کی خرافات : (116) فرمایا شورش کے زمانہ میں مظفر نگر میں ایک ہندو نے لیکچر دیا ـ کہا ہم کامیاب اس وقت ہو سکتے ہیں جب ہم میں اتفاق ہو اور اس پر ایک مضحکہ آمیز نکتہ گڑھا ـ کہا کہ جانتے ہو ـ ہم کا کیا مطلب ہے دیکھو لفظ ہم میں دو حرف ہیں ایک (ہ) اس سے مراد ہندو دوسرا (م) اس سے مراد مسلم ـ تو ہم سے مراد ہندو مسلم ہوئے ـ جاہل لوگ بہت خوش تھے کہ کیا نکتہ ہے - پھر کہا کہ ہندو بھائی برا نہ مانیں کہ م سے مراد مسلمانوں کو کہا اور اور (م) لا نبی (بڑی) ہے تو مسلمانوں کو بڑھا دیا ـ بھائی م اس وجہ سے لانبی ہے کہ مسلمان دور سے آئے ہیں ـ یعنے ملک عرب سے تو یہ طول مسافت کا ہے اور ہندو اسی ملک کے باشندے ہیں ـ ( فرمایا ) اگر کوئی مسلمان یہ سوال کرتا کہ (ہ) کو میم کے سر پر کیوں چڑھا دیا تو کیا جواب دیتا - یہ سب خرافات بکواس ہوا کرتی ہے ـ ایک ہندو شاعر کے بعض اشعار کا مفہوم :(117) فرمایا کہ ایک ہندو نے ایک کتاب نظم لکھی تھی جن میں بعض اشعار کا یہ مطلب تھا کہ مسلمانوں کے مذہب میں فتنہ ضروری چیز ہے ـ