ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
کیا ہے ـ اور معتزلہ نے اس سے عدم رویت پر استدلال کیا ہے ـ ان صوفیہ نے کہا ہے کہ آیت میں یہ طریق رویت کا بتلایا ہے کہ آنکھ کی وہاں تک رسائی نہ ہو گی خود میری آنکھوں کے قریب ہو جائے گا ـ وعظ محاسن اسلام قابل دید ہے : (195) فرمایا ـ آج کل غیر مسلموں سے مناظرہ کرنا زیادہ تر عوام کے لئے مضر ہی ہے ـ نافع طریقہ یہ ہے کہ بیان کیا جایا کرے میں نے ایک وعظ میں ان کو بیان کیا ہے اس کا نام محاسن الاسلام رکھا ہے جو چھپ بھی گیا ہے ـ قابل دید ہے اور مناظرہ کا ضرر اس وجہ سے ہے کہ عوام جہلاء شبہ سے تو جلدی متاثر ہو جاتے ہیں اور جواب بعض اوقات سمجھتے نہیں تو خواہ مخواہ شبہات میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور راز اس کا یہ ہے کہ شبہ کی بناء تو جہل پر ہے اس لئے کہ جب کبھی شبہ ہوگا کسی مقدمہ ضروریہ سے فغلت پر مبنی ہو گا اس مقدمہ کا علم نہیں ہوتا ـ اس واسطے شبہ پیدا ہو جاتا ہے اور جواب میں اس مقدمہ سے تعرض ہوگا تو اس مقدمہ علمیہ کا سمجھنا بعض دفعہ مشکل ہو جاتا ہے ـ اور شبہ ذہن میں رہ جاتا ہے ـ دفع نہیں ہوتا مگر اب اہل علم عوام کی رعایت کر کے ان کے تابع بن جاتے ہیں اس لئے ان کی درخواست پر مناظرہ کے لئے آمادہ ہو جاتے ہیں ـ اس تابع ہو جانے سے بڑا نقصان ہے خود قرآن مجید کا طرز دیکھو بہت دفعہ معجزات کا مطالبہ کیا گیا مگر معجزہ ظاہر نہیں کیا گیا ـ یعنی مخاطب کی رعایت نہیں کی گئی ( ایک اہل علم نے عرض کیا کہ آنحضرت ؐ نے رکانہ سے کشتی لڑی تھی اس میں عامی کی درخواست کی رعایت تھی ) فرمایا یہ حضرت کا معجزہ تھا باذن الہی آپ نے قبضہ کر لیا ـ ورنہ آج کسی مولوی سے آریہ ناریہ کہیں کہ اؤ مجھ سے کشتی لڑو تو کیا لڑنے لگیں گے اور یہ عوام کی رعایت اکثر لوگ یا طلب جاہ