ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
گناہ سے رک سکتے ہیں ـ اور یہ شبہ کہ یہ غلبہ حال اختیاری چیز نہیں اس طرح مدنوع ہے کہ یہ غلبہ تکرار مراقبہ اور استحضار سے حاصل ہو جاتا ہے اور تکرار استحضار اختیاری ہے - پس اس سے جو حال پیدا ہو وہ بھی اختیاری ہے جیسا ابصار ( فتح عین ) تو اختیاری ہے اور نظر آنا نفسہ غیر اختیاری ہے مگر فتح العین اس کا سبب جو کہ اختیاری ہے اس لئے ابصار کو بھی اختیار ہی کہا جا سکتا ہے - مجاہدہ مقصود بالذات نہیں : (65) فرمایا ـ مجاہدہ معالجہ ہے وہ مقصود بالذات نہیں اس کو مقصود بالذات سمجھنا یہ رہبانیت ہے - پس راہب وہ ہے جو ان معالجات کو قربات سمجھے - باقی جو معالجہ کو معالجہ سمجھے وہ راہب نہیں زاہد ہے - مسئلہ تقدیر پر شبہ کا جواب : (66) فرمایا ـ مسئلہ تقدیر پر شبہ کرنا خاص اسلام پر اعتراض نہیں کیونکہ یہ مسئلہ تو عقلی ہے اگر دنیا میں کوئی مذہب نہ ہو تب بھی عقلی دلائل سے ہر مذہب پر صانع عالم کو کامل ماننا پڑے گا اور اس کے کمال کا اقرار ضرورۃ صانع کے لئے ارادہ اور علم ثابت کرتا ہے - پس جب صانع کو کل مصنوعات کان و ما یکون کا علم ہو گا تو علم اور معلوم میں مطابقت بھی ضرور تسلیم کرنی پڑے گی - خواہ یہ عنوان ہو کہ علم مطابق معلوم ہے یا یہ عنوان ہو کہ معلوم مطابق علم ہے ، بہر صورت مطابقت ضرور تسلیم کرنی پڑے گی - اسی طرح ارادہ میں مختار ماننا ہو گا - اور یہی تقدیر ہے - پس اس اعتراض کا جواب کل عقلاء کے ذمہ ہے صرف اسلام ہی سے یہ مطالبہ کیوں رکھا جاتا ہے -