ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
تہذیب سمجھتے رہے تھانہ بھون جا کر معلوم ہوا کہ وہ سراسر بے تہذیبی ہے ـ حقیقی تہذیب وہاں ہے اس کے بعد ایک دفعہ جونپور میں ملاقات ہوئی تو نہایت مقطع صورت عمدہ داڑھی میں نے پہچانا میں نہیں ـ لوگوں نے بتلایا کہ یہ حفیظ جونپوری ہیں ـ استفتاء کی واپسی : (40) فرمایا ـ ایک شخص نے فتوی بھیجا ہے اور لکھا ہے کہ کتب احناف سے جواب دیا جاوے ـ میں نے جواب میں لکھ دیا ہے کہ مجیب پر یہ شبہ کیوں ہے کہ اور کتب سے جواب دے گا - اگر ہمارا اعتبار نہ ہو تو ہم سے مت پوچھو ـ ملاجیون کی حق گوئی : ( 41) فرمایا شاہ جہاں بادشاہ کے وقت میں بعض دنیا پرست علماء نے حلق حریر کا فتوی دے دیا تھا ـ وجہ یہ بیان کی گئی کہ جنگ میں حریر جائز ہے ـ حالانکہ یہ دعوی بھی علی الاطلاق غلطا ہے اور چونکہ بادشاہ ہر وقت عزم جنگ میں ہوتا ہے اور عزم قائم مقام فعل کے ہے اس لئے بادشاہ کے لئے درست ہے - مگر بادشاہ کو اطمینان نہ ہوا - ملا جیون صاحبؒ کے پاس فتوی بھیجا انہوں نے کہا اس کا جواب جامع مسجد میں دوں گا ـ جمع کو ممبر پر کھڑے ہو کر اول وہ فتوی سنایا پھر فرمایا کہ مفتی و مستفتی ہر دو کافر اند ( اس کافر میں تاویل بھی محتمل ہے ) یہ سن کر بادشاہ کو بہت غصہ آیا اور سیاست شدیدہ کا ارادہ کر لیا عالمگیر رحمتہ اللہ نے ملا جیون صاحب کو یہ خبر دی ـ فرمایا اچھا ہم بھی ہتھیار باندھتے ہیں ـ پانی لاؤ وضو کریں ( کیونکہ وضو مومن کا ہتھیار ہے ) عالمگیر