ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
خود انگلیوں سے نکلنے کی کوئی دلیل نہیں - ہاں دست مبارک کی برکت سے اس قلیل پانی میں زیادت ہو گئی - اور بعض فسفیوں نے جو یہ صورت سمجھی ہے کہ پانی میں اس قدر برودت پیدا ہو گئی تھی کہ اس کے آس پاس کی ہوا ٹھندی ہو کر اس میں لگ لگ کر پانی بن جاتی تھی - اس سے معجزہ بالکل حقیقت سے نکل جاتا ہے - اور یہ سارا قصہ بھی اسباب طبعیہ میں داخل ہو جاتا ہے - ہر زمانہ کے مناسب احوال سے مطابق انبیاء علیہم السلام کو معجزات عطا فرمائے گئے : (87) فرمایا کہ ہر زمانہ میں انبیاء علیہم السلام کو وہ معجزہ دے کر بھیجا گیا - جس کی جنس کا شیوع اس زمانہ میں زیادہ تھا جیسے موسی علیہ السلام کے زمانہ میں سحر کا زور تھا - عیسی علیہ السلام کے زمانہ میں طب کا زور تھا - سلیمان علیہ السلام کے زمانہ میں سلطنت کا زور تھا اسی لئے سلیمان علیہ السلام نے دعا مانگی ھب لی ملکا لا ینبغی لاحد من بعدی ( سورہ ص آیت 35) یعنی مجھ کو ایسی سلطنت کہ میرے سوا میرے زمانہ میں کسی کو میسر نہ ہو ) یہ دعاء طلب معجزہ ہے - کیونکہ معجزہ میں دوسرے کی شرکت نہیں ہوتی ـ حضور علیہ الصلوۃ والسلام کے عہد مبارک میں فصاحت و بلاغت زوروں پر تھی - اسی لئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو باوجود امی ہونے کے فصاحت کا معجزہ دیا گیا - معراج جسمانی کی دلیل : (88) فرمایا ـ معراج جسمانی کی دلیل تو پیش کی جا سکتی ہے لیکن آج کل کے اصول جہالت میں دلیل کے معنی نظیر کے ہو گئے - پس اس اصول پر واقعہ پیش کیا جاوے مگر یہ جہل محض ہے کیونکہ آیا وہ نظیر بھی اپنے ثبوت میں