ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
دیر میں دیکھا کہ سمندر سے ایک موج اٹھی تو آپ نے فرمایا جلدی جلدی اس سے پانی بھر لو لوگوں نے پانی بھر لیا ـ چکھا تو نہایت شیریں پانی تھا ـ سمندر کے اندر لوگوں کو شیریں پانی مل گیا ـ بڑی کرامت ہے ـ واقعہ ادائیگی امانت حضرت محمد مولانا محمد منیر صاحب نانوتویؒ : (139) فرمایا ـ مولوی محمد منیر صاحب مدرسہ دیوبند کے مہتمم بھی رہے ہیں ـ ایک مرتبہ مدرسہ کی روداد چھپانے کے لئے دہلی گئے راستہ میں دیڑھ سو روپیہ کے نوٹ گم ہو گئے تو مدرسہ کے سب اراکین نے کہا کہ چونکہ امانت تھی اس لئے مدرسہ تاوان نہیں لے سکتا ـ مولوی صاحب نے کہا میں دوں گا ـ اس میں مولوی صاحب اور اراکین میں اختلاف ہوا ـ آخر فیصلہ یہ ہوا کہ حضرت مولانا گنگوہیؒ کو لکھا جاوے جو وہ فیصلہ کریں اس پر عمل کیا جاوے چنانچہ لکھا گیا ـ مولانا نے جواب تحریر فرمایا کہ مولوی صاحب پر ضمان نہیں ہے ـ مولوی محمد منیر صاحب اس پر بہت متغیر ہوئے اور کہا کہ مولانا رشید احمد صاحب نے یہ ساری فقہ میرے ہی واسطے پڑھی تھی ـ میں تو تب جانوں کہ اگر یہ ورپیہ ان سے ضائع ہو جاتا تو اپنی چھاتی پر ہاتھ رکھ کر دیکھ لیں کہ وہ کیا کرتے مدرسہ میں داخل کرتے یا نہ کرتے یقینا کرتے پھر مجھ کو کیوں روکتے ہیں ـ سبحان اللہ یہ کیسے مخلص حضرات تھے ـ اللہ تعالی اپنے نیک بندوں کی امداد فرماتے ہیں : (140) فرمایا ـ ایک مرتبہ مولوی محمد منیر صاحب اور مولانا محمد قاسم صاحب ریل پر سوار ہوئے اور ایک فاحشہ عورت آ کر مولانا محمد قاسم صاحبؒ کے برابر بیٹھ گئی مولانا نے منہ پھیر لیا اور مڑ گئے ـ مولوی