ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
بسم اللہ الرحمن الرحیم ملفوظات ملقبہ بفیوض الخالق تصور شیخ کا مقصود (1) فرمایا کہ حضرت مولانا شہید تصور شیخ (1) سے منع فرماتے تھے اور اس آیت سے ستدلال فرماتے تھے - ما ھذہ التماثیل التی انتم لہا عا کفون ( الانبیاء آیت 52) اس طرح سے کہ تماثیل ذبنیہ صورت خارجیہ سے زیادہ موجب اقتتان ہیں - اسی سلسلہ میں فرمایا کہ حضرت شاہ ولی اللہ رحمتہ اللہ علیہ نے اس کو ایک مستقل شغل قرار دیا ہے - بالخصوص مشائخ نقشبندیہ کے ہاں تو اس کا خاص اہتمام ہے - اس وقت اس میں مفاسد پیدا نہ ہوئے اس پر حضرت حاجی صاحبؒ نے بالمعنی نقل فرمایا کہ مانعین (2) نے اعتماد '' اعلی القرائن ،، (3) تفصیل نہیں کی - اس لئے شبہ ہوا کہ جائز ذریعہ کیسے فرما دیا - تفصیل یہ ہے کہ اصل مقصود تصور حق تعالی کا ہے - اللہ تعالی چونکہ مربی نہیں ہیں ـ اس لئے جن لوگوں کی قوت فکریہ ضعیف ہوتی ہے ان کو یہ تصور جمتا نہیں - اس میں ان کے ذہن میں خیالات بہت آتے ہیں - ایسے لوگوں کو یکسوئی حاصل کرنے کے واسطے تصور تجویذ کیا گیا - کیونکہ علاج بالضد ہوتا ہے - یعنی خیال کے دفع کر نے کے لئے دوسرے خیال کو ذہن میں جمایا جائے گا خواہ وہ کوئی خیال ہو ، پس اگر خیالات مختلفہ کے 1 ـ ترجمہ : کیا یہ صورتیں ہیں جن پر تم جمے بیٹھے ہو - 2 ـ منع کر نے والے 3 ـ قرآن پر اعتماد کرے