ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
حکایت حضرت شیخ آدم بنوریؒ : (22) فرمایا کہ بعض لوگ مدتوں تک تعلق رکھتے ہیں مگر ان سے بیعت کا تعلق پیدا کرنے کو جی نہیں چاہتا اور بعض لوگ خانقاہ میں داخل ہوتے ہیں اور طبیعت اسی وقت چاہتی ہے کہ وہ بیعت کی درخواست کریں اس پر شیخ آدم بنوریؒ کا قصہ فرمایا کہ آپ شاہجہاں کے وقت میں ہوئے ہیں جلیل القدر علماء میں سے ہیں ایک دفعہ ان کی خدمت میں ایک رند داڑھی چڑھائے ہوئے ٹخنوں سے نیچا پاجامہ پہنے ہوئے ہاتھوں میں اور گلے میں زیور ڈالے ہوئے حاضر ہوا ـ فرمایا تم کیسے آئے ہو - اس نے کہا مرید ہونے آیا ہوں - شیخ نے بیعت سے انکار فرما دیا - الہام ہوا کہ اگر وہ ان منکرات سے پاک صاف ہوتا تو تمہاری ہی اس کو کیا ضرورت تھی اس کو بلاؤ - خادم سے اس کو بلوایا - اچھا جاؤ اس کے کان میں ایک دفعہ اللہ کہدو - چنانچہ خادم کا یہ کہنا تھا وہ بے بس ہو گیا اور حضرت کے پاس لایا گیا - اس کو بیعت و تلقین سے مشرف فرمایا - حکایت حضرت شیخ سلیم چشتیؒ : ( 23) فرمایا کہ حضرت حاجی صاحبؒ نے فرمایا " جس درویش پر دنیا داروں کا ہجوم دیکھو وہ درویش نہیں دنیا دار ہے - کیونکہ الجنس یمیل الی الجنس اس پر قصلہ فرمایا کہ سلیم چشتی ؒ ایک بزرگ جہانگیر کے عہد میں گذرے ہیں ان کی خدمت میں بادشاہ جہانگیر حاضر ہوئے - اس وقت حضرت شیخ نے اپنا خرقہ اتار کر خادم کو دیا تھا کہ اس میں سے جوئیں وغیرہ نکال ڈالے خادم نے جب بادشاہ وقت کی سواری خانقاہ کی طرف متوجہ پائی تو فورا دوڑ کر دروازہ کھٹکھٹایا تاکہ شیخ کو اطلاع کرے - شیخ نے دروازہ کھولا اس نے اطلاع کی فرمایا