ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
طلب مقصود ہے : (58) فرمایا کہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ فرماتے تھے طلب مقصود ہے - وصول مقصود نہیں - کیونکہ انسان کا فعل طلب ہے اس لئے اس کے ساتھ قصد متعلق ہو سکتا ہے - باقی وصول اس کا فعل ہی نہیں اس کا قصد کیسے ہو سکتا ہے - ہاں بعد طلب کے وصول کے لئے دعا کرتا رہے - اور ایک معنی مقصود کے تنہا قصد کا ہے اس معنی کر وصول ہی مقصود ہے - علم مقصود : ( 59) فرمایا - علوم میں صرف وہ علم مقصود ہے - جس کا تعلق ان اعمال سے ہو جن کو قرب میں دخل ہے- شوق میں اعتدال : ( 60) فرمایا انبساط کے آفتات میں سے ہے ادلال - اگر یہ ادلال غیر اختیاری کے درجہ سے آ گے نکل جاوے تو اس پر عتاب بھی ہو جاتا ہے - حدیث (1) اسئلک شوقا الی لقائک فی غیر ضراء مضرۃ ولا فتنۃ مضلۃ میں اس طرف اشارہ ہے یہاں شوق میں دو قیدیں لگائیں ایک فی غیر ضرا مضرۃ اس کا حاصل یہ ہے کہ جب شوق حد سے بڑھ جاتا ہے تو شدت شوق میں بھوک پیاس سب بند ہو جاتی ہے - جب غذا نہ ہو گی تو بدن دبلا ہو جائے گا اور امراض پیدا ہوں گے یہ ہے ضراء مضرۃ اور یہی خاصیت ہے شدت خوف میں بھی کہ اس سے بھوک پیاس سب بند ہو جاتی ہے اور دوسری قید ہے 1 - یعنی اے اللہ مجھے ایسا شوق عطا فرما جس میں مصیبت آزار والی اور بلا گمراہ کرنے والی نہ ہو