ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
ثابت کرو گے ـ اس سے تو دور یا تسلسل لازم آئے گا ـ جب خود قرآن اور دلیل سے ثابت ہے تو سارے مسائل کیوں قرآن سے ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہو ـ کچھ نہیں بجز عوام کی رعایت کے کہ وہ قرآن سے ثبوت مانگتے ہیں تو جس طرح بن پڑے قرآن ہی سے ثبوت دو اصل چیز حقائق کی رعایت ہے ـ خواہ ساری دنیا مخالف ہو اصول کی رعایت نہیں چھوڑنا چاہیے ـ مسائل کے حکم بتلانا علماء کی ذمہ داری نہیں : (197) شفیق حکیم مخاطب کی رعایت اس وقت کرتا ہے جب اس میں مخاطب کی کچھ مصلحت ہو ـ ورنہ نہیں خود قرآن مجید کو دیکھ لیجئے اللہ تعالی سے بہت دفعہ لوگوں نے معجزات طلب کئے مگر انہوں نے نہیں ظاہر فرمائے ، تو کیا اللہ تعالی سے کوئی مطالبہ کر سکتا ہے کہ عوام کی کیوں رعایت نہیں کی ، اس پر ایک حکایت فرمائی کہ میں دیوبند سے سہارنپور جانے کا ارادہ کر رہا تھا ـ دیوبند ہی میں مجھ کو ایک خط ملا ـ جس میں بہشتی زیور کے اس مسئلہ پر اعتراض تھا کہ مرد مشرق میں اور عورت مغرب میں اور ان کا نکاح ہو جاوے اور اس کے بعد بچہ ہو جاوے تو نسب ثابت ہو گا ـ خیر جب میں سہارنپور پہنچا تو معلوم ہوا کہ ایک شخص بازاروں میں اعتراض بیان کرتا پھرتا ہے اور مجھ سے ایک دن پہلے مولانا خلیل احمد صاحبؒ کے پاس بھی آیا تھا اور دو گھنٹے مولانا کے خراب کئے پھر بھی نہیں مانا ـ جب میں سہارنپور پہنچا تو وہ صاحب میرے پاس آئے پہشتی زیور بغل میں ـ کہا میں کچھ عرض کرنا چاہتا ہوں میں نے کہا فرمائیے اس نے بہشتی زیور کھول کر سامنے رکھ دیا اور کہا اس کو ملاحظہ فرمائیے میں نے کہا اس کو میں نے چھپنے سے پہلے ملاحظہ کر لیا تھا بعد میں ملاحظہ کی حاجت نہیں ـ کہا اس مسئلہ کے بابت کچھ دریافت کرنا چاہتا ہوں ـ میں نے کہا کہ یہ بتلاؤ کہ مسئلہ