ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
بدعتیوں کے درمیان ـ ایک افراط کی وجہ سے اس جماعت کی مخالف ہے ایک تفریط کی وجہ سے ـ ا حکام کی علت بتلانا ضروری نہیں : (318) فرمایا ـ ہم کو خدا کے احکام اور کام کی علت بتانے کی کیا ضرورت گو کبھی معلوم بھی ہو جاوے ـ ایک مجذوب نے خوب فرمایا کسی نے کسی واقعہ کے متعلق پوچھا کہ اس کا کیا انجام ہو گا ـ کہا کیا میں اللہ میاں کا سر شتہ دارہوں یا رشتہ دار ہوں ؟ میں کیا جانوں بے غیرتی کی انتہا : (319) ایک ریاست کا ذکر کیا کہ اس کی رسمیں وہاں کے پیروں نے خراب کر رکھیں ہیں ایک شخص کی منگنی میں تو نو سو روپیہ کے پھول صرف ہو گئے اور بعد میں شادی بھی نہیں ہوئی ـ جس کا سبب ذرا بے حیائی کی بات ہے وہ یہ کہ لڑکی والوں نے ایک عورت کو لڑکے کے پاس بھیجا کہ مردمی کا امتحان ہو جاوے ـ وہ بیچارہ نیک صفت ہو گا اس سے گریز کیا تو نسبت چھوٹ گئی اس بے غیرتی کی کوئی انتہا ہے ـ وہاں ہی لوگوں سے معلوم ہوا کہ وہاں کے پیروں کی مجلس میں بیوی اور خاوند دونوں حاضر ہوتے ہیں ـ پیر جی کا جب چاہا عورت کا بوسہ لے لیا اور شوہر صاحب موجود بلکہ شوہر بیوی سے فرماتے ہیں کہ اہا اب تو آپ کے رتبہ کا کیا پوچھنا ہے ـ تمہارے رخساروں کو تو خاص عزت حاصل ہو گئی ہے ـ اب ہمارا کیا منہ ہے کہ ہم بوسہ لیں ـ نعوذ باللہ ! نری دیوثی ہے ـ پیروں نے بہت خراب کر رکھا ہے ـ جب میں وہاں گیا تو ایک معزز صاحب نے جو ذی علم اور