ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
بادشاہت مل گئی ـ جس وقت حضور کا ارشاد پہنچا میں نے غسل کیا اور شکرانہ ادا کیا اور رویا پھر درود شریف پڑھا حتی کہ کچہری کا وقت آ گیا آہ اس پر فرمایا تاخیر بیعت میں یہ فائدہ ہے کتنی قدر کر رہا ہے ـ دوسرے اگر فورا بیعت کر لیتا تو ساری عمر یہ خیال رہتا کہ کہیں پھر نہ جاوے جو لوگ مجھ کو بیعت میں عجلت کا مشورہ دیتے ہیں وہ دیکھ لیں کہ فائدہ کس میں ہے ـ اگر شروع ہی میں ہم اس کو لے لیں تو پھر اس کی کبھی اصلاح نہ کر سکیں گے جب اصلاح کا قصد ہو گا تو وہی احتمال ہو گا کہ کہیں اس کو وحشت نہ ہو جاوے نہ داڑھی کٹانے سے رکے نہ سود سے رکے کیونکہ وحشت ہو جاوے گی تو پھر فائدہ بیعت کا کیا ہوا ۤ بیعت کو شرط نفع سمجھنا بدعت ہے : (172) فرمایا ـ بیعت کے بارہ میں لوگوں کے عقائد بہت خراب ہو گئے ہیں ـ اس کی نسبت تو یہ عقیدہ ہے کہ بدون اس کے فائدہ ہی نہیں ہوتا اور یہ عقیدہ بدعت ہے ـ اور کوئی تو بیعت کو شرط نفع سمجھتا ہے ـ اور بعض جاہل علت نفع کی سمجھتے ہیں ـ اس لئے بیعت کے بعد کوئی کام نہیں کر تے ـ الحمدللہ اس بدعت کی احصلاح تو کر دی گئی ( فرمایا ) بس بدعت لوگوں کے نزدیک صرف تین چار ہیں فاتحہ ، نیاز ، عرج وغیرہ جس طرح گناہ دو چار ہیں زنا چوری شراب خوری جوا ، باقی سب جائز ـ بدعت مٹانے کا طریق : (173) فرمایا ـ میں تو احباب سے کہا کرتا ہوں کہ بدعت مٹانے کے لئے بدعت سے مت روکو پیر جیون کو جو بدعت میں آمدنی ہوتی ہے اس سے روک دو یعنی ان رسوم میں ان کو کچھ مت دو اس سے بدعت خود بخود رک جائے گی ـ