ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
نے امام صاحب سے جواز نقل کیا ہے ـ مگر ابو عصمہ خود ضعیف ہیں مجوزین اس سے بھی تمسک کرتے ہیں کہ ان کے لئے خمس مقرر کیا گیا تھا ـ بجائے زکوُ کے ، سو اب چونکہ خمس الخمس نہیں رہا اس واسطے زکوۃ جائز ہے ـ مگر خمس الخمس ملنا علت نہیں ہے ـ حرمت زکوۃ کی کہ اس کے ارتفاع سے حکم مرتفع ہو جاوے ـ بلکہ مطلب یہ ہے کہ استحقاق خمس کی وجہ سے ان پر زکوۃ حرام ہے ـ سو استحقاق اب بھی ہے یہ تو بعض ائمہ کے مذہب پر ہے جو اس استحقاق کے قائل ہیں اور امام صاحب کے نزدیک خمس الخمس کا استحقاق باقی نہیں ان کے مسلک پر یہ جواب ہے کہ یہ استحقاق علت نہ تھی بلکہ حکمت تھی اور حکمت کے ارتفاع سے حکم مرتفع نہیں ہوتا ـ بعض صورتوں میں ذکر و شغل مضر ہے : (180) فرمایا ـ بعض لوگ کہتے ہیں ـ بیعت کو لو اللہ کے ذکر سے برکت ہو جاوے گی ـ میں کہتا ہوں یہ غلط ہے بدون اصلاح بعض اوقات ذکر و شغل مضر بھی ہوتا ہے وہ اس طرح سے مثلا ایک شخص جب تک ذکر نہیں کرتا تھا تب کت اس میں تواضع تھی اپنے کو عامی سمجھتا تھا اب ذکر شروع کیا تو تکبر پیدا ہو گیا ـ وہ سمجھ گیا کہ میں بزرگ ہوں اور یہ بڑی بیماری ہے ـ دلائل الخیرات کی اجازت طلب کرنے میں فاسد نیت : (181) فرمایا بعضے لوگ جو بزرگوں سے دلائل الخیرات وغیرہ کی اجازت طلب کرتے ہیں ـ اس میں بھی فساد نیت ہوتا ہے وہ یہ کہ یہ سمجھتے ہیں کہ بغیر اجازت برکت نہ ہو گی ـ حالانکہ اس کی کوئی دلیل نہیں شروع میں اجازت کی بنا غالبا یہ معلوم ہوتی ہے کہ الفاظ درست کرانے کی یہ ایک ترکیب تھی کہ