ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
بسم اللہ الرحمن الرحیم بعد الحمد واصلوۃ - ناظرین با تمکین کی خدمت میں عرض ہے کہ اس خضر سراپا تقصیر بحسن تقدیر یکم ماہ رمضان المبارک 1344ھ میں قصبہ تھانہ بھون پہنچ کر حضرت قدس حکیم الامت و مجدد الملت سراج السالکین سلطان العارفین جناب مولانا و مقتدانا شاہ محمد اشرف علی صاحب تھانوی مد ظلہم العالی کی زیارت سے مشرف ہو کر سعادت دارین حاصل کی اور حضرت والا کی مجلس مبارکہ میں باریاب ہو کر حضرت والا کی تقریر پر تاثیر اور ملفوظات طیبات سے بہرہ اندوز ہوا اور جب دیکھا کہ حضرت والا کا ہر لفظ صبغتہ اللہ کے رنگ میں رنگا ہوا اور ہر کلمہ عشق حقیقی میں ڈوبا ہوا اور ہر فقرہ حقائق و معانی کے عطر سے معطر اور ہر جملہ رشد و ہدایت کے نور سے منور ہے تو بیساختہ صفحہ قرطاس پر قلمبند کرنے کا اشتیاق پیدا ہوا تاکہ یہ زریں نقوش لوح دل سے محونہ ہو جائیں اور آئندہ اپنے اور غیر کے کام آئیں - چنانچہ یک رمضان المبارک 1344ھ سے آخر سنہ مذکور تک برابر چار ماہ یہ خدمت اور دولت نصیب میں آئی - فالحمداللہ علی احسانہ مگر اپنی عدم قابلیت اور نا تجربہ کاری کی بناء پر یہ عرض کرنے کی جرات نہیں ہو سکتی کہ حضرت والا کے شاندار اور پر شوکت الفاظ اور پر لطف حقائق و معانی احاطہ تحریر میں آ سکے ہیں اور اگر آ بھی جائیں تو وہ حسن ادا اور لب و لہجہ تو کسی طرح ضبط تحریر میں نہیں آ سکتے جو حضرت والا کی خصوصیات میں سے ہیں اور تلفظ کے وقت سامعین کے دل کو محو حیرت بنا دیتے ہیں - بقول شخصے خوبی ہمیں کرشمہ و ناز و خرام نیست بسیار شیوہاست بتاں را کہ نام نیست