بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں افسوس کی کیا بات ہے، یہ اللہ تعالیٰ کے کام ہیں، وہ بہتر جانتے ہیں۔ میں نے کہا کہ اس میں کیا بات سمجھ میں آتی ہے؟ کہنے لگے کہ کیا یہی بات سمجھنا کم ہے کہ یہ لوگ اپنے اعمال سے شہادت کے رُتبے کو پانہیں سکتےتھے، مسلمان ہوکر شراب پی رہے ہیں، جوا کھیل رہے ہیں، نمازیں نہیں پڑھ رہے ہیں تو ان سے کیا توقع تھی کہ یہ لوگ بڑے مرتبے حاصل کریں گے۔اللہ تعالیٰ نے اُن پر کافروں کو مسلط کیا، انہوں نے مسلمانوں کی گردنیں کاٹیں اور اللہ تعالیٰ نے انہیں شہادت کا مقام دے دیا۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مسلمان جہاں کہیں بھی شہید ہورہے ہیں تو اُس پر ہم خوش ہوتے رہیں۔ مگر جو کچھ ہورہا ہے اُس کے پیچھے یقینا کوئی بات ہے۔
پوری دنیا کے انسانوں کی نجات کی کنجی ہمارے پاس ہے یعنی مسلمانوں کے پاس ہے۔ کوئی بھی انسان مسلمان ہوئے بغیر نجات نہیں پاسکتا اور مسلمان یہ کنجی غیرمسلموں کو دینے کی کوشش نہیں کررہے ہیں۔ اس طرح مسلمان غیرمسلموں کی آخرت برباد کررہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان غیرمسلموں سے بھی محبت فرماتا ہے:
اَلْخَلْقُ عَیَالُ اللہِ ۱؎
پوری مخلوق اللہ تعالیٰ ہی کا کنبہ یا خاندان ہے۔
اس فرض کو مسلمان ادا نہیں کررہے ہیں جس کے بغیر ہزاروں لاکھوں لوگ روزانہ مررہے ہیں اور اللہ کے ضابطے کے مطابق وہ لوگ جہنم رسید ہورہے ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے یہ ضابطہ بنادیا ہے کہ میں مشرک اور کافر کو نہیں بخشوں گا۔ جتنے لوگ بغیر کلمے اور ایمان کے
-----------------------------------------------------
۱؎: شعب الایمان: ۷۰۴۵۔