اہتدیتم‘‘ کہ میرے اصحابؓ مثل تاروں کے ہیں۔ تم ان میں سے جن کسی کی پیروی کرو گے ہدایت پاؤ گے توجن کی یہ شان ہوا۔ ان کے متعلق ایسے گندے الفاظ کہنا اور زبان درازی کرنا ایک کذاب آدمی کا ہی کام ہو سکتا ہے۔
حضرت فاطمہؓ کی توہین
جھوٹ نمبر:۸۷… ’’حضرت فاطمہؓ نے کشفی حالت میں اپنی ران پر میرا سر رکھا اور مجھے دکھایا کہ میں اس میں سے ہوں۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۵، خزائن ج۱۸ ص۲۱۳ حاشیہ، تریاق القلوب ص۳۵، خزائن ج۱۵ ص۲۰۲)
نبی کریمﷺ کی پیاری بیٹی حضرت فاطمتہ الزہراؓ کی ایسی توہین دجال کے سوا کون کر سکتا ہے؟ اور پھر یہ بھی کہتا ہے کہ: ’’میرا یہ دعویٰ نہیں ہے کہ میں وہ مہدی ہوں جو مصداق من ولد فاطمہ ومن عترتی وغیرہ ہے۔‘‘ (ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۸۵، خزائن ج۲۱ ص۳۵۶)
اور یہ بھی کہتا ہے کہ: ’’ہماری قوم مغل برلاس ہے۔‘‘
(کتاب البریہ ص۱۳۴ حاشیہ، خزائن ج۱۳ ص۱۶۲)
حضرت نوح علیہ السلام کی توہین
جھوٹ نمبر:۸۸… ’’خداتعالیٰ میرے لئے ایسے نشان دکھلا رہا ہے کہ اگر نوح کے زمانہ میں وہ نشان دکھلائے جاتے تو وہ لوگ غرق نہ ہوتے۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۱۳۷، خزائن ج۲۲ ص۵۷۵)
نوٹ… یہ بھی مرزاقادیانی کا سیاہ جھوٹ ہے۔ اس عبارت میں یہ بھی دعویٰ ہے کہ خدا میرے لئے بہت نشان دکھلا رہا ہے۔ ہم دعویٰ سے کہتے ہیں کہ تمام نشان جن کو مرزاقادیانی نے اپنے صدق وکذب کا معیار ٹھہرایا تھا تمام جھوٹے ہوئے۔ جیسا کہ مثالیں گزر چکی ہیں اور مزید مدلل ان کا تذکرہ ہم آگے چل کر کریں گے۔
حضرت موسیٰ علیہ السلام کی توہین
جھوٹ نمبر:۸۹… ’’حضرت موسیٰ نے کئی لاکھ بے گناہ بچے مار ڈالے۔‘‘
(نور القرآن ص۱۸ حاشیہ، خزائن ج۹ ص۳۵۳ حاشیہ)
نوٹ… یہ بھی جھوٹ ہے اور اسی عبارت میں مرزاقادیا نی نے حضرت موسیٰ علیہ السلام پر بہتان عظیم باندھ کر ان کی سخت توہین کی ہے اور یہ بھی اقراری ہے کہ: ’’اسلام میں کسی نبی کی تحقیر کفر ہے… کسی نبی کی اشارہ سے بھی تحقیر کرنا سخت معصیت ہے اور موجب نزول غضب الٰہی۔‘‘
(چشمہ معرفت ص۱۸، خزائن ج۲۳ ص۳۹۰)