۹… ’’ہر ایک دانا سمجھ سکتا ہے کہ اگر خداتعالیٰ صادق الوعد ہے اورجو آیت خاتم النّبیین میں وعدہ دیاگیا ہے اور جو حدیثوں میں بتصریح بیان کیاگیا ہے کہ اب جبرائیل بعد وفات رسول اﷲﷺ ہمیشہ کے لئے وحی نبوت کے لانے سے منع کیاگیا ہے۔ یہ تمام باتیں سچ اور صحیح ہیں تو پھر کوئی شخص بحیثیت رسالت ہمارے نبی کے بعد ہرگز نہیں آسکتا۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۵۷۸، خزائن ج۳ ص۴۱۲)
’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اﷲ وخاتم النّبیین الا تعلم ان الرب الرحیم المتفضل سمٰی نبینا صلعم خاتم الانبیاء بغیر استثناء وفسرہ نبینا فی قولہ لا نبی بعدی‘‘ (حمامتہ البشریٰ ص۲۰، خزائن ج۷ ص۲۰۰)
یہ چند حوالہ جات بطور نمونہ کے پیش کئے گئے ہیں۔ ورنہ سینکڑوں عبارتیں اثبات اور نفی میں موجود ہیں۔ کیا ایسی سخت تضاد بیانی سوائے دجال کے کوئی اور کر سکتا ہے؟
مرزائیوں کے نزدیک زانی اور چور بھی نبی ہوسکتا ہے
جھوٹ نمبر:۷۴… ’’مثلاً ایک شخص جو قوم کا چوہڑہ یعنی بھنگی ہے اور ایک گاؤں کے شریف مسلمانوں کی تیس چالیس سال سے یہ خدمت کرتا ہے کہ دو وقت ان کے گھروں کی گندی نالیوں کو صاف کرنے آتا ہے اور ان کے پاخانوں کی نجاست اٹھاتا ہے اور ایک دو دفعہ چوری میں بھی پکڑا گیا ہے اور چند دفعہ زنا میں بھی گرفتار ہوکر اس رسوائی ہوچکی ہے اور چند سال جیل خانہ میں قید بھی رہ چکا ہے اور چند دفعہ ایسے برے کاموں پر گاؤں کے نمبرداروں نے اس کو جوتے بھی مارے ہیں اور اس کی ماں اور دادیاں اور نانیاں ہمیشہ سے ایسے ہی نجس کام میں مشغول رہی ہیں اور سب مردار کھاتے اور گوہ اٹھاتے ہیں۔ اب خداتعالیٰ کی قدرت پر خیال کر کے ممکن تو ہے کہ وہ اپنے کاموں سے تائب ہوکر مسلمان ہو جائے اور پھر یہ بھی ممکن ہے کہ خداتعالیٰ کا ایسا فضل اس پر ہو کہ وہ رسول اور نبی بھی بن جائے اور اسی گاؤں کے شریف لوگوں کی طرف دعوت کا پیغام لے کر آوے اور کہے کہ جو شخص تم میں سے میری اطاعت دعوت کا پیغام لے کر آوے اور کہے کہ جو شخص تم میں سے میری اطاعت نہیں کرے گا خدا اسے جہنم میں ڈالے گا۔ لیکن باوجود اس امکان کے جب سے یہ دنیا پیدا ہوئی ہے۔ کبھی خدا نے ایسا نہیں کیا۔‘‘ (تریاق القلوب ص۶۷، خزائن ج۱۵ ص۲۷۹،۲۸۰)
مرزاقادیانی کہتا ہے کہ باوجود اس امکان کے حب سے دنیا پیدا ہوئی ہے۔ کبھی خدا نے ایسا نہیں کیا۔ اب مرزاقادیانی کی تحریر ملاحظہ کریں۔ جو اس نے عیسیٰ علیہ السلام کے متعلق بکواس کیا ہے۔