ہوسکتی ہیں یا خلل دماغ ہے؟
جھوٹ نمبر:۶۹… ’’میرا یہ دعویٰ ہے کہ میں وہ مسیح موعود ہوں جس کے بارے میں خداتعالیٰ کی تمام پاک کتابوں میں پیش گوئیاں ہیں کہ وہ آخری زمانہ میں ظاہر ہوگا۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۱۱۸، خزائن ج۱۷ ص۳۹۵)
اس کے خلاف مرزاقادیانی ہی کی زبانی سنئے! لکھتے ہیں کہ: ’’اس عاجز نے جو مثیل موعود ہونے کا دعویٰ کیا ہے جس کو کم فہم مسیح موعود خیال کر بیٹھے ہیں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۱۹۰، خزائن ج۳ ص۱۹۲)
جھوٹ نمبر:۷۰… ’’مجھے عیسیٰ بن مریم کے نام سے موسوم کیاگیا۔‘‘
(ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۹۰، خزائن ج۲۱ ص۳۶۲)
’’میں مریمی حالت سے ترقی کر کے عیسیٰ بن گیا۔‘‘
(براہین احمدیہ ص۱۸۹، خزائن ج۲۱ ص۳۶۱)
اس کے خلاف مرزاقادیانی اپنی کتاب (ازالہ اوہام ص۱۹۰، خزائن ج۳ ص۱۹۲) پر رقمطراز ہیں کہ: ’’میں نے یہ دعویٰ ہرگز نہیں کیا کہ میں مسیح بن مریم ہوں جو شخص یہ الزام میرے پر لگاوے وہ سراسر مفتری اور کذاب ہے۔ بلکہ میری طرف سے عرصہ سات یا آٹھ سال سے برابر یہی شائع ہورہا ہے کہ میں مثیل مسیح ہوں۔‘‘
جھوٹ نمبر:۷۱… ’’یعنی محمدﷺ پرصرف ایک نبی ہیں ان سے پہلے سب نبی فوت ہوچکے ہیں۔‘‘ (ازالہ اوہام حصہ دوم ص۶۰۶، خزائن ج۳ ص۴۲۷)
یہ بھی مرزاغلام احمد قادیانی کا جھوٹ ہے کہ نبی کریمﷺ سے پہلے تمام رسول فوت ہوچکے ہیں۔ اب مرزاقادیانی ہی کی زبانی سنئے۔ وہ لکھتے ہیں کہ موسیٰ علیہ السلام آسمان پر زندہ ہیں اور وہ نہیں مرے۔ ملاحظہ کیجئے: ’’ہذا ہو موسیٰ فتی اﷲ الذی اشار اﷲ فی کتابہ الیٰ حیاتہ وفرض علینا ان نؤمن بانہ حی فی السماء ولم یمت ولیس من المیتین‘‘ یہ وہی موسیٰ مرد خدا ہے جس کی نسبت قرآن میں اشارہ ہے کہ وہ زندہ ہے اور ہم پر فرض ہو گیا۔ تاکہ ہم اس بات پر ایمان لاویں کہ وہ زندہ آسمان میں موجود ہے اور مردوں میں سے نہیں۔‘‘ (نورالحق حصہ اوّل ص۵۰، خزائن ج۸ ص۶۸،۶۹)
نہ تم صدمے ہمیں دیتے نہ ہم فریاد یوں کرتے
نہ کہتے راز سربستہ نہ یہ رسوائیاں ہوتیں