تیری نظر میں مفسد اور کذاب ہوں اور دن رات افتراء کرنا میرا کام ہے تو اے میرے پیارے مالک میں عاجزی سے تیری جناب میں دعا کرتا ہوں کہ مولوی ثناء اﷲ صاحب کی زندگی میں مجھے ہلاک کر اور میری موت سے ان (مولوی ثناء اﷲ) کو اور ان کی جماعت کو خوش کر دے۔ آمین! مگر اے میرے کامل اور صادق خدا اگر مولوی ثناء اﷲ ان تہمتوں میں جومجھ پر لگاتا ہے۔ حق پر نہیں تو میں عاجزی سے تیری جناب میں دعا کرتا ہوں کہ میری زندگی میں ان (مولوی ثناء اﷲ) کو نابود کر مگر نہ انسانی ہاتھوں سے بلکہ طاعون، ہیضہ وغیرہ امراض مہلکہ سے بجز اس صورت کے کہ وہ کھلے کھلے طور پر میرے روبرو اور میری جماعت کے سامنے ان تمام گالیوں اور بدزبانیوں سے توبہ کریں۔ جن کو وہ فرض منصبی سمجھ کر ہمیشہ مجھے دکھ دیتا ہے۔ آمین! یا رب العالمین!!!
(اشتہار مورخہ ۵؍اپریل ۱۹۰۷ئ، تبلیغ رسالت حصہ دہم ص۱۲۰، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۷۸،۵۷۹)
نتیجہ… مرزاغلام احمد قادیانی مندرجہ بالا اپنی ہی دعا کے نتیجہ میں ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ء یعنی ایک سال ایک ماہ اور اکیس دن کے بعد مولانا ثناء اﷲ صاحب کی زندگی میں اپنے منہ مانگے مرض وبائی ہیضہ میں مبتلا رہ کر واصل جہنم ہوئے اور بفضلہ تعالیٰ مولانا ثناء اﷲ علیہ الرحمۃ مرزاقادیانی کی موت کے بعد بتاریخ ۱۵؍مارچ ۱۹۴۸ء یعنی تقریباً چالیس سال بعد بمقام سرگودھا اپنی طبعی موت سے خالق حقیقی سے جا ملے۔ ’’انا ﷲ وانا الیہ راجعون‘‘کردن خویش آمدن پیش۔
(حیات ثنائی خورد ص۱۴)
۵… ’’اﷲتعالیٰ نے قرآن شریف میں بڑا فتنہ عیسیٰ پرستی کا فتنہ ٹھہرایا ہے… اور اسی زمانے کی نسبت طاعون اور لزلوں وغیرہ حوادث کی پیش گوئی بھی کی ہے اور صریح طور پر فرمایا ہے کہ آخری زمانہ میں جبکہ آسمان اور زمین میں طرح طرح کے خوفناک حوادث ظاہر ہوں گے۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۶۴، خزائن ج۲۲ ص۴۹۸)
نوٹ… قرآن شریف کے سیپارہ اور آیت کا حوالہ دیں۔ کیونکہ یہ قرآن پر صریح جھوٹ ہے۔
۶… ’’خدا کے پاک نبی ابتداء سے خبر دیتے آئے تھے کہ مہدی کے انکار کی وجہ سے یہ ماتمی نشان آسمان پر ظاہر ہوگا۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۳۸،خزائن ج۱۷ ص۱۵۱)
نوٹ… صریح جھوٹ ہے۔
۷… ’’ضرور تھا کہ قرآن شریف اور احادیث کی وہ پیش گوئیاں پوری ہوئیں۔ جن میں لکھا