(۳)حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان پر معہ جسم عنصری نہیں گئے
گئے
(۴)حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے نہیں اتریں گے اور نہ کسی قوم سے وہ لڑائی کریں گے
آسمان سے اتریں گے۔ اگر لڑائی کی ضرورت ہوگی تو لڑائی کریں گے۔ اگر امن کا زمانہ ہوا تو نہیں کریں گے
(۵)ایسا مہدی کوئی نہیں ہوگا جو دنیا میں آکر عیسائیوں اور دوسرے مذاہب والوں سے جنگ کرے گا اور غیراسلامی اقوام کو قتل کر کے اسلام کو غلبہ دے گا؟
مہدی علیہ السلام آئیں گے اور ایسے زمانہ میں آئیں گے جب بدامنی اور فساد دنیا میں پھیلا ہوا ہوگا۔ فسادیوں کو مٹا کر امن قائم کریں گے
(۶)اس زمانہ میں جہاد کرنا یعنی اسلام پھیلانے کے لئے لڑائی کرنا بالکل حرام ہے
اس زمانہ میں برٹش انڈیا میں جہاد کرنا حرام ہے۔ کیونکہ زمانہ امن کا ہے۔
(۷)یہ بالکلہ غلط ہے کہ مسیح موعود آکر صلیبوں کو توڑتا اور سوروں کو مارتا پھرے گا
یہ مسئلہ بحث طلب ہے
(۸)میں مرزاغلام احمد مسیح موعود ومہدی موعود اور امام زمان اور مجدد وقت اور ظلی طور پر رسول اور نبی اﷲ ہوں اور مجھ پر خدا کی وحی نازل ہوتی ہے
میں نہیں مانتا
(۹)مسیح موعود اس امت کے تمام گزشتہ اولیاء سے افضل ہے۔
مرزاقادیانی مسیح موعود نہیں اور نہ وہ کسی سے افضل ہے
(۱۰)مسیح موعود میں خدا نے تمام انبیاء کے صفات اور فضائل جمع کر دئیے ہیں
مرزاقادیانی نہ مسیح موعود ہیں اور نہ ان میں اوصاف نبوت میں سے کوئی ہیں
(۱۱)کافر ہمیشہ دوزخ میں نہیں رہیں گے
بحث طلب ہے
(۱۲)مہدی موعود قریش کے خاندان سے نہیں ہونا چاہئے
مہدی موعود قریش کے خاندان سے ہوگا