میں دیر بھان ولد گنڈامل بانیہ سے اور دہاریوال میں متاب سنگھ وٹھل سنگھ ٹھیکہ داران گھوراٹ سکنائے امرتسر سے لیاگیا ہے۔ حساب آمد آٹا کا ان کے پاس ہے ہمارے پاس مفصل نہیں ہے۔ البتہ دیر بھان کی زبانی اتنا درج ہے کہ اس سال دیربھان سے تخمیناً چارسو کا آٹا آیا ہے۔ دہاریوال کے آٹا کا کوئی حساب معلوم نہیں ہے۔ یہ وہاں سے دریافت ہوسکتا ہے۔ اس سال آٹا کے علاوہ مندرجہ بالا کے گندم دکان باغ کھتری آڑہتی ساکن قادیان سے ۶۷من بحساب ساڑھے سولہ سیر فی روپیہ کی تخمیناً مد ایک سو ستاسٹھ روپیہ کی خریدی۔ اسی سال میں دھنپت آڑھتی سکنہ قادیان سے گندم تخمیناً تین سو روپیہ کی خریدی۔ میں نے خرچ آٹا وغیرہ یعنی گوشت مصالح روغن زرد چاول، چا، دودھ، تیل مٹی وچارپائی مصری کھنڈ کا آٹے میں نقل کر کے داخل کیا ہوا ہے۔ وہ تخمیناً لکھا گیا ہے۔ ملاحظہ ہو سکتا ہے مہمان خانہ میں جو عمارتیں مہمانوں کے اترنے کے لئے پختہ اور خام بنی ہیں۔ ان پر تخمیناً ۱۷۶۳روپیہ خرچ اس سال میں ہوا ہے۔ جو آمدنی مدرسہ کی مد پر آتی ہے وہ اس آمدنی کے علاوہ ہے اور اس کا خرچ بھی اس خرچ کے علاوہ ہے۔ میں نے انتظاماً وہ کام مولوی نورالدین صاحب کے سپرد کر رکھا ہے۔ وہی حساب وکتاب رکھتے ہیں اور بذریعہ اشتہار چندہ دہندگان کو اطلاع دی گئی ہے کہ اس کا روپیہ براہ راست مولوی نورالدین کے نام ارسال کریں۔ میں نے اپنی آمدنی پانچ ہزار دوسو روپیہ سالانہ مریدوں کے ذریعہ ٹھہرائی ہے۔ اس میں مدرسہ کی آمدنی درج نہیں ہے اور وہ اس لحاظ سے کہ وہ آمدنی براہ راست مولوی نورالدین صاحب کے سپرد ہو کر ان کو پہنچتی ہے۔ اس آمدنی اور خرچ مدرسہ کا حساب وکتاب ان کے پاس ہے۔ وہ حساب وکتاب بضابطہ ہے۔ اس سال میں اکیس اشتہار مشتہر کئے گئے۔ جن میں سے بعض کی تعداد سات سو اور بعض کی چودہ سو اور بعض کی دو ہزار ہے۔ ان پر صرف ڈاک کا خرچ اس سال میں دوسوروپیہ تخمیناً ہوا ہے۔ جواب خطوط رجسٹری وغیرہ پر اس سال میں تخمیناً دوسوچالیس روپیہ خرچ ہوا ہے۔ خرچ مطبع اس سال میں تخمیناً ایک ہزار روپیہ ہوا ہے جس کا حساب کوئی نہیں ہے۔ اس میں مدات ذیل ہیں۔
رولیا ماہوار چاروپے، اسفنجیا ماہوار چھ روپے چھ آنہ، کل کش ماہوار چھ روپے چھ آنہ، پریسمین ماہوار آٹھ روپے، سنگساز ماہوار دس روپے، کاپی نویس ماہوار پندرہ روپے، کاغذ ماہوار سینتالیس روپے، سائرخرچ ماہوار چاروپے۔
آمدنی مطبع کی حسب ذیل اس سال میں ہوئی ہے۔ آمدنی فروخت کتب چارسو اٹھاسی روپیہ دس آنہ۔ چنانچہ اس حساب سے خرچ مطبع آمدنی سے تخمیناً پانچ سو روپیہ کے قریب