یہ ہے کہ جب غیرخدا کو کسی نے خدا اور معبود جانا تو وہ غیرخدا اس وقت مردہ وبیجان ہوتا ہے اور لوگ اس کو خداومعبود سمجھتے ہیں اور نصاریٰ بھی حضرت عیسیٰ کو خدا یا خدا کا بیٹا سمجھتے ہیں۔ لہٰذا حضرت عیسیٰ بھی مردہ ہیں زندہ نہیں۔ لیکن یہ اجتہاد جناب کے ذہن نارسا کا نتیجہ ہے۔ ورنہ غیراﷲ کو معبود سمجھنا غیراﷲکی موت کو مستلزم نہیں۔ اگر آپ اپنے اجتہاد کو صحیح سمجھتے ہیں تو آپ کل مخالفین مرزا کو تھوڑی دیر کے لئے معبود مان لیجئے۔ جب کل مخالفین مرجائیں تو سب کوچھوڑ کر پھر مرزا صاحب کو پکڑ لیجئے۔ مخالفین پر کامیابی کا یہ نہایت آسان طریقہ ہے اور یہ تو بتائیے کہ شداد وفرعون وغیرہما نے خدائی کاجو دعویٰ کیا اور ان کی قوم نے ان کو خدا مانا تو قوم کے خدا ماننے کے وقت فرعون وغیرہ فوراً مر گئے تھے یا زندہ رہے تھے۔ اگر زندہ رہے اور یقینا صدہا برس زندہ رہے اپنی عمر پوری کرنے کے بعد مرے تو اسی طرح نصاریٰ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو خدا یا خدا کا بیٹا سمجھا کریں۔ حضرت عیسیٰ آسمان پر اس وقت زندہ ہیں جب منظور خدا ہوگا آسمان سے اتر کر اپنی عمر پوری کر کے وفات پائیں گے اور مدینہ طیبہ میں حضرت علیہ الصلوٰۃ والسلام کے روضۂ شریف کے اندر دفن کئے جائیں گے۔ جیسا کہ احادیث صحیحہ سے ثابت ہے۔ کہئے جناب آپ کا اجتہاد غلط ٹھہرایا ابھی آپ کو اپنی غلط فہمی میں شک ہے۔
مرزائی… محمد مصطفیٰ کو سید الانبیاء مانتے ہیں وہ تو زمین میں دفن ہوں اور عیسیٰ ابن مریم کے ساتھ یہ اعتقاد کہ وہ آسمان پر ہیں اس میں رسول اﷲکی کس قدر کسر شان ہے؟
مولانا… حضرت علیہ الصلوٰۃ والسلام کے جسم مبارک کے زمین میں رونق افروز ہونے اور عیسیٰ علیہ السلام کے آسمان پر ہونے سے نہ رسول خداﷺ کا مرتبہ کم ہوسکتا ہے اور نہ حضرت عیسیٰ کا مرتبہ رسول خداﷺ سے زیادہ۔ حوروغلمان وفرشتے بھی تو آسمان پر ہیں تو کیا ان کا مرتبہ حضرت سے زیادہ یا حضرت کے مثل ہوسکتا ہے؟ ہرگز نہیں۔ مکان کی چھت میں اور درختوں پر پرندے آشیانہ بنا کر رہتے ہیں اور انسان نیچے۔ تو کیا پرندے سے انسان کا مرتبہ کم ہوگیا۔ دریا میں حباب پانی کے اوپر ہوتا ہے اور موتی پانی کے نیچے تو کیا حباب کی قدروقیمت موتی سے زیادہ ہوسکتی ہے۔ ہرگز نہیں۔ اسی پر قیاس کرو حضرت علیہ الصلوٰۃ والسلام کا زمین میں تشریف رکھنا اور حضرت عیسیٰ کا آسمان پر رہنا۔
مرزائی… بہت دیر ہوگئی ہم کو اور دوسری ضرورتیں بھی اب ہم جاتے ہیں۔ السلام علیکم!
مولانا… وعلیکم! جناب پھر بھی ملاقات کیجئے گا۔ مرزائی صاحب مع اپنے ہمراہیوں کے ایسے گئے کہ ایک مہینہ گزر گیا۔ اب تک نہیں پلٹے۔