درامک دارہم کحل المدارک
وکحل سوائہم دک الہلال
عصامہم الحسام لکل عدو
حسامہم السلام لکل حال
مدے اعمالہ اعلام علم
واعلاء الہدی وسط الصلال
ممد للاولاّء العلوم
ومعط اہلہا اعدا دمال
اما واﷲ اسئلک المسائل
اسل ہلم سلی اولیٰ لسوال
الاہل صاردعونک الرسالہ
کموحی اﷲ معصوم المحال
ام اصطادوا معادوک ہواء
املہم الہویٰ سوء الملال
وما املاکہ ملک العلوم
وملہم واحد وہدے کسال
وہل کلم الرسول اصول علم
کمسطور الا لہ علے الاصال
وہل کلہم الہدیٰ مدلولہا ما
درے العلماء ملمع الدلال
ام اسرار ومسلکہ معمٰے
وما اطلع العوام علی المئال
کلام اﷲ ہل محوی العلوم
اادراہا الا لہ لکل وال
کما ادراک ام لا علم کلا
سوے العلّام محمود وعال
اب بھی ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ مرزاقادیانی اس قصیدہ کا جواب اس صنعت کے عربی قصیدہ کے ذریعہ ایک ماہ تک لکھنے کی طاقت رکھتے ہیں یا نہیں۔ ہر دو قصائد کا موازنہ پبلک خود کر لے گی۔ لیکن تہذیب ومتانت سے جواب دیا جائے۔
اس کے بعد پھر دوسری خطا فیضی مرحوم سے یہ ہوئی کہ ایک مطبوعہ چٹھی کے ذریعہ مرزاقادیانی کو بڑی متانت سے ان کے اس ادّعا پر کہ ان کے کلام میں قرآن کریم جیسا اعجاز ہے متنبہ کیا کہ آپ کا دعویٰ بچند وجودہ غلط ہے اور نیز چیلنج کیا کہ اگر آپ میں عربی لکھنے کی طاقت ہے تو جہاں آپ مجھے بلاویں مقابلہ کے لئے حاضر ہوں۔ اس چٹھی کا جواب بھی مرزاقادیانی کی طرف سے فیضی مرحوم کی زندگی میں ہرگز نہ ملا۔ نہ مرزاقادیانی کو طاقت مقابلہ ہوئی وہ چٹھی بھی سراج الاخبار میں چھپی۔ جس کی نقل درج ذیل ہے۔
نقل چٹھی فیضی مرحوم مطبوعہ سراج الاخبار ۱۳؍اگست ۱۹۰۰ء ص۶
مکرمی مرزا صاحب زید اشفاقہ!
والسلام علیٰ من اتبع الہدیٰ! آپ ۲۰اور ۲۲؍جولائی۱۹۰۰ء کے مطبوعہ اشتہار