نشان نمبر۸۵… مجھے قولنج ہوگیا۔ سولہ دن پاخانہ سے خون آتا رہا۔ دریا کی ریت تسبیح ودرود پڑھ کر ملی گئی آرام ہوگیا۔
نشان نمبر۸۶… میرے دانت کو درد ہوگیا القا ہوا ’’فاذامرضت فہو یشفی‘‘ (تذکرہ طبع۳ ص۳۳۷)درد سے آرام ہوگیا۔
نشان نمبر۸۷… دہلی میں شادی رچائی سامان عروسی کا فکر تھا۔ الہام ہوا ؎
ہر چہ باید نو عروسی راہمہ سامان کنم
(تذکرہ طبع۳ ص۳۸)
ایک جگہ سے پانسو اور دوسری جگہ سے تین سو روپیہ قرضہ مل گیا۔ سامان عروسی تیار ہوگیا۔
نشان نمبر۱۸۱… ایک لڑکی غاسق پیدا ہو کر مر گئی۔
نشان نمبر۱۸۵… خواب میں دیکھا کہ مبارک احمد کا پاؤں پھسل گیا ہے۔ اپنی عورت سے یہ کشف بیان کیا۔ تھوڑی دیر بعد لڑکا ایک طرف سے دوڑا آیا۔ جب چٹائی کے پاس آیا پاؤں پھسل گیا۔ پیش گوئی پوری ہوئی۔ پیش گوئی کرنے والے مرزاقادیانی خود بدولت گواہ اپنی جورو۔
نشان نمبر۱۸۶… مبارک احمد کو پیاس لگی۔ کہا اب پانی۔ میں نے دوڑ کر کنوئیں سے پانی پلا دیا الہام پورا ہوگیا۔ (حقیقت الوحی ص۲۱۷، ۲۱۸، ۲۲۹، ۲۳۴، ۲۳۵، ۳۸۱تا۳۸۵، خزائن ج۲۲ ص۲۲۷،۲۴۰، ۲۴۵، ۲۴۶، ۳۹۵تا۴۰۰)
غور فرمائیے یہ پندرہ نشانات گھر ہی سے مل گئے۔ ہمیشہ انسان کے گھر اولاد پیدا ہوتی رہتی ہے۔ بالخصوص ایسے شخص کے ہاں جس نے مقوی ادویہ مشک عنبر یاقوتیاں، اپنی روزانہ خوراک بنا رکھی ہوں۔ پھر جب آثار حمل ظاہر ہوئے تو پیش گوئی جڑدی لڑکا ہوگا یا لڑکی۔ آخر کچھ تو ہو گا جو کچھ بھی پیدا ہوا نشان پورا ہوگیا۔ گواہ بھی گھر کے آدمی ہیں جھٹلائے گا کون؟ جتنے لڑکے یا لڑکیاں پیدا ہوئیں زندہ رہیں تو بہتر، مر جائیں تو بلا سے آخر نشان تو ہوگیا۔ ایسا ہی مرزاقادیانی کو قبض ہوکر پھر پاخانہ آگیا تو بھی نشان پورا ہوگیا۔ ڈاڑھ ورد کرنے لگی پھر درد سے آرام ہوگیا۔ (ہر ایک شخص کو ایسے واقعات پیش آتے رہتے ہیں) بس نشان پورا ہو گیا۔ شادی رچائی معمولی آدمیوںکو بھی ایسی تقاریب پر قرضے مل جاتے ہیں۔ سات آٹھ سو روپیہ قرضہ مل گیا۔ سامان عروسی تیار ہوگیا۔ شادی کی شادی اور نشان کا نشان ایسے نشانات کا کیا کہنا۔ گھر میں کسی لڑکے نے ہگ دیا۔ یا موتایا پاؤں پھسل گیا یا پانی مانگا۔ بابا جی کا نشان بن گیا۔ خوب ؎
این کرامات پیر ماچہ عجب گربہ شاشید گفت باران شد