خدا کے مقدسوں میں قبولیت کے نمونے اور علامتیں ہوتی ہیں اور وہ سلامتی کے شہزادے کہلاتے ہیں۔ ان پر کوئی غالب نہیں آسکتا فرشتوں کی کھچی ہوئی تلوار تیرے آگے ہے پر تونے وقت کو نہ پہچانا۔ نہ دیکھا نہ جانا ’’رب فرق بین صادق وکاذب انت تریٰ کل مصلح وکاذب‘‘
(اشتہار خدا سچے کا حامی ص۲، خزائن ج۲۲ ص۴۱۱ حاشیہ، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۵۹،۵۶۰)
خداتعالیٰ کا یہ فقرہ کہ: ’’وہ سلامتی کے شہزادے کہلاتے ہیں۔ یہ خداتعالیٰ کی طرف سے عبدالحکیم خاں کے اس فقرہ کا رد ہے کہ جو مجھے کاذب اور شریر قرار دے کر لکھا ہے کہ صادق کے ساتھ شریر فنا ہو جائے گا۔ گویا میں کاذب ہوں اور وہ صادق اور وہ مرد صالح ہے اور میں شریر اور خدتعالیٰ اس کے رد میں فرماتا ہے کہ جو خدا کے خاص لوگ ہیں وہ سلامتی کے شہزادے کہلاتے ہیں۔ ذلت کی موت اور ذلت کا عذاب ان کو نصیب نہیں ہوتا۔ اگر ایسا ہو تو دنیا تباہ ہو جائے اورصادق وکاذب میں کوئی امر فارق نہ رہے۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۳ص۵۵۹ حاشیہ)
غرض یہ کہ عبدالحکیم خاں مرزاقادیانی کی زندگی میں مر جائے گا۔ اگر اس کے عکس ہوا تو مرزاقادیانی کاذب، شریر، مفتری سب کچھ ہوں گے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ مرزاقادیانی عبدالحکیم خاں کی زندگی میں فوت ہو کر اپنے لکھے ہوئے خطاب کے مصداق ہوگئے۔ عبدالحکیم خان کی پیش گوئی مورخہ ۱۲؍جولائی ۱۹۰۶ء کہ مرزاتین سال تک ہلاک ہو جائے گا اور پھر یکم؍جولائی ۱۹۰۷ء کہ آج سے ۱۴ماہ تک سزائے موت ہاویہ میں گرایا جائے گا۔ پوری ہوئیں کہ آپ ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ء کو فوت ہو کر قصہ پاک کر گئے۔
۴… محمدی بیگم کے نکاح کی پیش گوئی: ۱۸؍جولائی ۱۹۰۸ء کو آپ کو الہام ہوا کہ: ’’اس سے تیری شادی ہوگی۔ ’’انا زوجناکہا‘‘ (تذکرہ ص۳۷۱ طبع۳)
’’فسیکفیکہم اﷲ یردّھا الیک لا تبدیل لکلمات اﷲ‘‘
(انجام آتھم ص۲۱۶، خزائن ج۱۱ ص۲۱۶)
غرض اس کے متعلق آپ کو بڑے دھڑلے کے الہام ہوتے رہے۔ کوششیں بھی ہوئیں لیکن محمدی بیگم دوسرے شخص سلطان محمد سے بیاہی گئی۔ پھر یہ کہا کہ بیوہ ہوکر ضرور واپس ملے گی۔ آخر وقت تک آپ کو اس کی ہوس رہی۔ لیکن مرزاقادیانی یہ حسرت دل میں لے کر قبر میں جاسوئے۔ ان کی منکوحہ آسمانی دوسرے کی آغوش میں دھڑادھڑ بچے جن رہی ہے۔ مرزائی