ہے اور پھر یہ کہ میں ہی وہ مسیح موعود ہوں جس کے آنے کی جو قرآن وحدیث میں ہے کون سی بات سچ ہے اور کون سی جھوٹ ہے۔؟)
۱۲… (مسیح ہندوستان میں ص۹۱، خزائن ج۱۵ ص۹۳) ’’بنو اسرائیل کے دس فرقے جن کا انجیل میں گم شدہ بھیڑیں نام رکھا گیا ہے۔ ان ملکوں (ہندوستان) میں آگئے تھے جن کے آنے میں کسی مؤرخ کو اختلاف نہیں ہے۔ اس لئے ضروری تھا کہ حضرت مسیح اس ملک کی طرف سفر کرتے اور گم شدہ بھیڑوں کو خدا کا پیغام دیتے۔‘‘
(بتاؤ! کس تاریخ میں مسیح کا ہندوستان میں آنا اور کشمیر میں فوت ہونا لکھا ہے؟۔)
۱۳… (ازالہ اوہام ص۳۷۷، خزائن ج۳ ص۲۹۴) میں ہے ؎
کر مکے بودم مرا کر دی بشر
من عجب تر از مسیح بے پدر
اس شعر میں مسیح کے بے پدر ہونے کا اقرار ہے۔ نیز کتاب (مواہب الرحمن ص۷۰،۷۲، خزائن ج۱۹ ص۲۸۹تا۲۹۱) میں بھی مسیح کا بے باپ ہونا تسلیم کیاگیا ہے۔
پھر (ازالہ اوہام ص۳۰۳، خزائن ج۳ ص۲۵۴) میں اس کے خلاف لکھا ہے کہ: ’’مسیح علیہ السلام اپنے والد یوسف نجار کے ساتھ نجاری کا کام کر کے چڑیاں بناتا تھا۔‘‘ (فرمائیے) دونوں اقوال سے کون سا قول سچ ہے کہ کون سا جھوٹ ہے؟۔
۱۴… مرزاقادیانی نے (براہین احمدیہ ص۴۹۸ حاشیہ، خزائن ج۱ ص۵۹۳) میں لکھا ہے: ’’ہوالذی ارسل رسولہ بالہدیٰ ودین الحق لیظہرہ علے الدین کلہ‘‘ یہ آیت جسمانی اور سیاست ملکی کے طور پر حضرت مسیح کے حق میں پیش گوئی ہے اور جس غلبہ دین اسلام کا اس میں وعدہ دیاگیا ہے۔ وہ غلبہ مسیح کے ذریعہ ظہور میں آئے گا اور جب حضرت مسیح دوبارہ دنیا میں تشریف لائیں گے تو ان کے ہاتھ سے دین اسلام جمیع آفاق واقطار میں پھیل جائے گا۔
نیز اسی کتاب (ص۵۰۵، خزائن ج۱ ص۶۰۱) میں ہے: ’’یعنی اگر طرق رفق ونرمی ولطف اور احسان کو قبول نہیں کریں گے اور حق جو محض دلائل اور آیات بینہ سے کھل گیا ہے اس سے سرکش رہیں گے تو وہ زمانہ بھی آنے والا ہے یعنی زمانہ مسیح ومہدی موعود جب خداتعالیٰ مجرمین کے لئے شدت اور غضب اور قہر اور سختی کا استعمال کرے گا اور حضرت مسیح علیہ السلام نہایت جلالت کے ساتھ دنیا پر اتریں گے۔ تمام راہوں اور سڑکوں کو خس وخاشاک سے صاف کر دیں گے اور کج وناراست کا نام ونشان نہ رہے گا اور جلال الٰہی گمراہی کے تخم کو اپنی تجلی قہر سے نیست ونابود کر دے گا