اقول… مرزاقادیانی نے تو اپنی نسبت محدث ہونے سے انکارکر دیا ہے۔ جیسا کہ فرماتے ہیں: ’’اگر خداتعالیٰ سے غیب کی خبریں پانے والا نبی کا نام نہیں رکھتا تو بتلاؤ کس نام سے اسے پکارا جائے۔ اگر کہو کہ اس کا نام محدث رکھنا چاہئے تو میں کہتا ہوں تحدیث کے معنے کسی لغت کی کتاب میں اظہار غیب نہیں ہے۔ مگر نبوت اظہار امر غیب ہے۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۳، خزائن ج۱۸ ص۲۰۹)
مرزاقادیانی فرماتے ہیں کہ مجھے محدث نہ کہو۔ میرے لئے نبوت کی کھڑکی کھل چکی ہے۔ جب جماعت کمزور تھی نبی اور محدث ایک چیز تھے۔ نبی کو محدث اور محدث کو نبی کہہ سکتے تھے۔ لیکن اب محدث اور نبی میں ہمیشہ کے لئے جدائی ہوگئی۔ بعض لاہوری جان بچانے کو کہاکرتے ہیں کہ مرزاقادیانی نے محدث کے لغوی معنی سے انکار کیا ہے۔ لاہوریوں نے مذہب کو کھلونا بنا رکھا ہے۔ کیا مرزاقادیانی پہلے لغوی معنی کی رو سے محدث تھے؟ بعض لاہوری کہا کرتے ہیں کہ مرزاقادیانی نے یہ بات بتلائی ہے کہ اصطلاحی محدث اور لغوی نبی ایک چیز ہوتے ہیں۔ یہ بھی غلط ہے مرزاقادیانی کے نزدیک ایسا نہیں۔ یہاں موقعہ نہیں اس کا جواب ہم آگے دیں گے ایک دوسری بحث میں۔ رہا آپ کا یہ فرمانا کہ مرزاقادیانی نے اپنے آپ کو مجدد کہا ہے۔ بے شک مجدد بھی کہا ہے۔ مگر مجدد کہنے سے نبی کی نفی نہیں ہوتی۔ مرزاقادیانی کے نزدیک نبی مجدد بھی ہوتا ہے۔ سنئے! مرزاقادیانی فرماتے ہیں: ’’یہ واقعہ صلیب اس وقت پیش آیا جب کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی وفات پر چودھویں صدی گذر رہی تھی اور اسرائیلی شریعت کے زندہ کرنے کے لئے مسیح چودھویں صدی کا مجدد تھا۔‘‘ (مسیح ہندوستان میں ص۲۷، خزائن ج۱۵ ص۲۹)
دیکھئے! حضرت عیسیٰ علیہ السلام جو صاحب شریعت نبی تھے مرزاقادیانی ان کو بھی مجدد قرار دے رہے ہیں۔ حالانکہ وہ حقیقی نبی تھے۔ آپ کے مرزاقادیانی نے تو یہ امتیاز ہی اٹھادیا۔ نبی ولی مجدد، محدث سب کو گڑبڑ کر دیا۔ اب کوئی شناخت ہی ہمارے پاس نہیں رہی کہ نبی کون ہوتا ہے؟ ولی کون ہوتا ہے۔ مجدد کون ہوتا ہے محدث کون ہوتا ہے۔ رہی یہ بات کہ نبوت سے انکار بھی کیا ہے۔ ایسا تو مسیح موعود ہونے سے بھی انکار کیا ہے۔ چنانچہ مرزاقادیانی فرماتے ہیں: ’’اے برادران دین وعلماء شرع متین آپ صاحبان میری معروضات کو متوجہ ہوکر سنیں کہ اس عاجز نے جو مثیل موعود ہونے کا دعویٰ کیا ہے جس کو کم فہم لوگ مسیح موعود خیال کر بیٹھے ہیں۔‘‘
(ازالہ خورد ص۱۹۰، خزائن ج۳ ص۱۹۲)
اس عبارت میں جو لوگ آپ کو مسیح موعود خیال کرتے ہیں ان کو کم فہم بتلایا گیا ہے۔